۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
انتخاب البحرین

حوزہ/ بحرین کے حالیہ انتخابات کے مکملل طور پر غیر جمہوری ہونے کی نشانی یہ ہے کہ پارلیمنٹ کی 40 نشستوں کے امیدواروں کا تقرر بادشاہ کرتا ہے اور بادشاہ کی اجازت کے بغیر کسی امیدوار کو بھی انتخابات میں شرکت کا حق حاصل نہیں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،بحرین کا شمار ان بد قسمت ملکوں میں ہوتا ہے جہاں پر امریکی استکبار اور برطانوی استعمار کے فوجی اڈّے موجود ہیں اور یہی عسکری موجودگی ہی بنیادی جمہوری حقوق کی راہ میں رکاوٹ ہے جس کے سبب ایک قابض اقلیت کو اکثریت پر تسلط کا راستہ فراہم ہوا ہے۔

یوں تو مغربی ایشیاء کی عرب آمریتیں اپنے مغربی آقاوں کی شہ پر جمہوری ملک کہلانے کے لئے پارلیمنٹ کے نمائشی انتخابات کے ذریعے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کرتی آرہی ہیں۔

بحرین پر قابض حکمران خاندان آل خلیفہ کے گذشتہ روز کے پارلیمانی انتخابات بھی اسی نمائشی جمہوریت کا اعلان تھے۔

آل خلیفہ نے غاصب صیہونی رجیم کے مقبوضہ فلسطین طرز کے غاصبانہ پلان کو بحرین کے عوام کے خلاف استعمال کرتے ہوئے اصل باشندوں کو بحرین کی شہریت سے محروم کردیا ہے جبکہ شام میں سرگرم داعش کے کارندوں اور دیگر غیر ملکی سکیورٹی اہلکاروں کو شہریت دے رکھی ہے۔

بحرین کی پارلیمنٹ کی 40 سیٹوں اور 30 سٹی کونسلوں کی نشستوں کے لئے کرائے گئے انتخابات میں ملک کی اکثریتی سیاسی جماعتوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی لگا کر انہیں انتخابات میں شرکت کے حق سے محروم کردیا گیا ہے۔

قابل غور بات یہ ہے کہ بحرین کی سب سے بڑی اکثریتی جماعت الوفاق نے آل خلیفہ کے مذکورہ نمائشی انتخابات کو ڈکٹیٹرشپ کی خدمت قرار دیتے ہوئے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے اور ادھر بحرین کے عوامی لیڈر آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے بھی انتخابات کو آل خلیفہ کا سیاسی ہتھکنڈہ قرار دیتے ہوئے بائیکاٹ کی کال دی ہے اور ملک بھر میں عوامی احتجاج اور جمہوری تحریک جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

بحرین کے حالیہ انتخابات کے مکملل طور پر غیر جمہوری ہونے کی نشانی یہ ہے کہ پارلیمنٹ کی 40 نشستوں کے امیدواروں کا تقرر بادشاہ کرتا ہے اور بادشاہ کی اجازت کے بغیر کسی امیدوار کو بھی انتخابات میں شرکت کا حق حاصل نہیں ہے۔

لہذا ان ڈمی انتخابات کو صیہونی رجیم اور آل سعود کے بحرین کے عوام کی آزادی کی تحریک کو کچلنے کے پلان بی کا نام دینا ہی بجا طور پر درست ہوگا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .