حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ کے رہنما علی دعموش کا کہنا ہے کہ واشنگٹن لبنان کے بحران کو مزید گہرا کر کے اسے تباہ کرنا چاہتا ہے۔
شیخ علی دعموش نے کہا کہ لبنان نے لبنانیوں کے تعاون اور حزب اللہ کی برکت سے بغیر کسی جنگ کے اپنا حق حاصل کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت لبنان سمندر سے تیل اور گیس نکالنے اور سرحدی معاہدے پر عمل درآمد کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یاد رہے کہ لبنان اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان بحیرہ روم میں 760 مربع کلومیٹر کے علاقے میں تیل اور گیس کے منبع پر اختلاف جاری تھا۔ اس سلسلے میں ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔ حزب اللہ کے رہنما نے کہا کہ اس معاہدے کی نیتن یاہو کی مخالفت صرف ایک انتخابی چال تھی جس کا مقصد ووٹ حاصل کرنا تھا۔ علی دعموش کے مطابق نیتن یاہو اسلامی مزاحمت کے خوف سے اقتدار سنبھالنے کے بعد ایسا نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو اچھی طرح جانتے ہیں کہ اگر صیہونی حکومت دوبارہ لبنانی ذرائع سے فائدہ اٹھاتی ہے تو اس کا مقابلہ کرنے کے لیے مزاحمت موجود ہے۔