حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لبنان کی حزب اللہ تحریک کے سکریٹری جنرل نے اپنے خطاب میں مزاحمتی محور اور لبنان کی حزب اللہ کے تمام شہداء کے درجات کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک بار پھر مغربی صیہونی فتنہ انگیزی کے خلاف عظیم فتح حاصل کی ہے اور یہ عمل جاری رہے گا۔
العہد نیوز چینل کی ویب سائٹ کے مطابق، لبنان کی حزب اللہ تحریک کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے بیکا علاقے میں یوم شہداء کے موقع پر اپنے خطاب کے دوران شہداء کے مقام پر تاکید اور ان کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے بین الاقوامی مسائل، علاقائی اور لبنان کی صورتحال کو بیان کیا
رپورٹ کے مطابق، سید حسن نصر اللہ نے اپنے خطاب کا آغاز شہداء کے بارے میں بیانات سے کیا اور کہا کہ میں یہ کہنا چاہوں گا کہ یوم شہداء وہ دن ہے جب ہمارے شہداء کے رہبر نے اسرائیلیوں پر حملہ کیا اور سور میں ان کی ملٹری گورنر کی عمارت کو تباہ کر دیا جس کے نتیجہ میں ایک منٹ سے بھی کم وقت میں 100 سے زیادہ اسرائیلی فوجی اور افسر مارے گئے۔
انہوں نے کہ دشمن اس آپریشن سے ششدر رہ گیا اور لبنان میں داخل ہونے کی اس کی امیدیں اور خواب چکنا چور ہو گئے اور اس حملے نے آزادی کا پہلا قدم رکھا جس کے بعد دشمن نے پسپائی اختیار کرنے کا سوچا۔
حزب اللہ تحریک کے سکریٹری جنرل نے ایران کی طرف سے لبنان کو ایندھن کی امداد کے بارے میں کہا کہ جب ہمارا ملک شدید مالی اور ایندھن کے بحران میں گھرا ہوا تھا تو ایرانی حکام نے ہمیں لبنانی لیرا میں ایندھن، تیل اور پٹرول فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی لیکن امریکیوں نے خبردار کیا اور دھمکی دی۔
انہوں نے کہا کہ بجلی اور دیگر توانائیوں کے معاملے میں بھی لبنان نے سیاسی اور تکنیکی وفود کے ساتھ ایران کو سرکاری درخواستیں بھیجیں اور ایران نے بھی بغیر کسی کمی کے قبول کر لیں، تاہم مہینوں سے امداد کیوں بند ہے؟ کیونکہ امریکہ کا ملعون نام اس مسئلے کے خلاف ہے اور اس نے دھمکی دی ہے، یہ وہ چیز ہے جو لبنانیوں کو جاننی چاہیے۔