۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
مسیح علی نژاد

حوزہ/ ایران کی وزارت خارجہ نے فرانسیسی صدر کی ملک کے دشمنوں کے ساتھ ملاقاتوں کی مذمت کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ایران کے مخالفین سے فرانسیسی صدر کی ملاقات کو بین الاقوامی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

ناصر کنعانی نے اتوار کے روز کہا کہ یہ واقعاً حیران کن ہے کہ فرانس جیسے ملک کے صدر جس نے آزادی کا دعویٰ کیا ہے، اپنی حیثیت کو پست کیا اور ایک ایسے نفرت انگیز شخص سے ملاقات کی جو گزشتہ چند ماہ کے دوران ایران کے اندر تشدد اور بدامنی پھیلانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ان عناصر نے بیرون ملک ایرانی سفارتی مراکز کے خلاف پرتشدد کارروائیوں میں بھی کردار ادا کیا ہے۔

حالیہ ہفتوں میں فرانسیسی حکام نے ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرکے ملک کے اندر پھیلی بدامنی کی حمایت کی ہے۔ اس کی واضح مثال فرانسیسی صدر کی پیرس میں ایران کے مخالفین کے سربراہ سے ملاقات ہے۔ جرمنی اور برطانیہ کی طرح فرانس نے بھی ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت شروع کر دی ہے۔ یہ ملک جہاں ایک طرف ایران میں پیدا ہونے والی بدامنی کی حمایت کر رہا ہے وہیں دوسری طرف اس نے ایران کے خلاف اقتصادی پابندیاں بڑھانے میں بھی کردار ادا کیا ہے۔

اس سلسلے میں، میکرون نے ایوان صدر میں ایک کٹر ایران مخالف’ مسیح علی نژاد‘ اور کچھ دوسرے مخالفین سے ملاقات کی۔ علیحدگی پسند اور ایران مخالف گروپوں کی کوششوں کے نتیجے میں ہونے والی یہ ملاقات واضح کرتی ہے کہ فرانسیسی حکومت اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو نظر انداز کرتے ہوئے ان لوگوں سے ملاقات کر رہی ہے جنہوں نے حالیہ ہفتوں میں ایران کو غیر مستحکم کرنے کے لیے انتھک محنت کی ہے۔

فرانس کی وزارت خارجہ نے چند روز قبل ایک بیان جاری کیا تھا جس کی بنیاد ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت تھی۔ اس کے علاوہ فرانسیسی حکومت کے وزراء کے تین مشیروں نے پیرس میں ایران مخالف مظاہروں میں شرکت کی۔

دوسری جانب فرانس بعض یورپی ممالک کے ساتھ مل کر ایران پر مزید دباؤ ڈالنے کے لیے تہران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کے فراق میں ہے۔ فرانس کے اس کام سے ظاہر ہوتا ہے کہ بعض مغربی ممالک ایران کے اندر بدامنی بڑھانا چاہتے ہیں اور ان حالات کو بہانے کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

تاہم ایران نے کہا ہے کہ وہ مداخلتی کارروائیوں کا مناسب جواب دے گا۔ اسی تناظر میں ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ ان کے کسی بھی قسم کے غیر تعمیری رویے کو ایران کی جانب سے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .