۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
سوریہ کی قومی اسمبلی کے رکن کی حوزہ نیوز ایجنسی سے گفتگو:

حوزہ/ سوریہ کی قومی اسمبلی کے رکن محمد رجا نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بہت سے سائنسی، فوجی اور اقتصادی اہداف اور ترقی حاصل کی ہے۔ ایران اب شہنشاہی دور کے ایران جیسا نہیں ہے، بلکہ  بڑے اور طاقتور ممالک کے شانہ بشانہ کھڑا ہے اور مختلف قسم کے جدید ہتھیار، سیٹلائٹ اور آبدوزیں تیار کر رہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عشرۂ فجر انقلاب اور انقلاب اسلامی کی سالگرہ کے موقع پر حوزہ نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی سروس نے شام کی قومی اسمبلی کے رکن "محمد رجا" کے ساتھ خصوصی گفتگو کی ہے، جس کا متن کچھ یوں ہے:

حوزہ: اسلامی جمہوریہ ایران کا انقلاب کی فتح کے بعد سے اب تک، خطے میں کیا کردار رہا ہے؟

ایران کے خلاف جھوٹے الزامات میں سے ایک انقلاب کو برآمد کرنا ہے تاکہ اقوام عالم میں تشویش پیدا ہو، لیکن ہمارا عقیدہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی پالیسیوں کو بیرون ممالک اور اقوام پر مسلط کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا، بلکہ ایران مشرق وسطیٰ میں احترام اور عدالت پر مبنی ایک مناسب فضاء قائم کرنے کا خواہاں ہے، اسی لئے صہیونی حکومت کو سرکاری طور پر قبول نہیں کرتا۔ انقلاب اسلامی ایران، خطے کے ممالک میں سلطنت فارس کو مسلط کرنا نہیں چاہتا اور صہیونیوں کے ساتھ محاذ آرائی کی وجہ سے دشمنی کا شکار ہوگیا ہے اور دور حاضر، افکار کو فروغ دینے کا دور ہے اور جنگ و جدال کے ذریعے نظریات کو مسلط نہیں کیا جاسکتا۔

حوزہ: کیا اسلامی انقلاب نے ایران میں اپنے اہداف حاصل کر لئے ہیں؟

اسلامی جمہوریہ ایران نے بہت سے سائنسی، فوجی اور اقتصادی اہداف اور ترقی حاصل کی ہے۔ موجودہ ایران شہنشاہی دور کے ایران جیسا نہیں ہے، بلکہ بڑے اور طاقتور ممالک کے شانہ بشانہ کھڑا ہے اور مختلف قسم کے جدید ہتھیار، سیٹلائٹ اور آبدوزیں تیار کر رہا ہے اور تمام شعبوں میں حیرت انگیز ترقی کر رہا ہے۔

حوزه: اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف مغربی ممالک کی جابرانہ اور غیر قانونی پابندیاں اور انقلاب اسلامی پر اس کے اثرات کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟

اگر اسلامی جمہوریہ ایران پر عائد غیر قانونی پابندیاں ہٹا دی جاتی ہیں، تو ہم ایران کی صورتحال پر بہتری اور مثبت اثرات دیکھیں گے اور وسیع تر اور بہتر معیار کے اہداف کا حصول ہوگا، لیکن اسلامی جمہوریہ ایران پابندیوں کے باوجود مسلسل ترقی کر رہا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ اگر مذاکرات کامیاب ہو گئے تو ایرانی اختراعات اور کامیابیوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

حوزہ: انقلاب اسلامی کے لئے درپیش گزشتہ اور آئندہ کے اہم ترین چیلنجز کیا ہیں؟

انقلاب اسلامی کے لئے اندرونی اور بیرونی خطرات باقی ہیں اور بیرونی ممالک بشمول مغرب، نیٹو، صہیونی سلطنت اور خطے کے بہت سے ممالک کی طرف سے، تاریخی اور ثقافتی طور پر خطرات انقلاب کے آغاز کی طرح باقی ہیں۔ اندرونی خدشات بھی ہیں جو بیرونی خطرات سے کہیں زیادہ خطرناک ہو سکتے ہیں۔ بلاشبہ ایرانی قوم بابصیرت اور باایمان قوم ہے اور انقلاب اسلامی، امام خمینی (رح) اور رہبر معظم انقلاب جیسے مخلص اور پرعزم شخصیات کی نگرانی میں جاری ہے، لہذا انقلاب اسلامی کے حوالے سے کسی کو فکرمند ہونے کی ضرورت ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی اندرونی صورتحال مضبوط ہے لیکن اسے مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .