۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
نمازجمعه قم

حوزہ/ قم کے خطیبِ جمعہ نے کہا: ہمیں ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ دیتے ہوئے اتحاد و وحدت کا سہارا لیتے ہوئے اور جہاد فی سبیل اللہ کے طور پر دشمن کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، قم کے خطیبِ جمعہ آیت اللہ حسینی بوشہری نے 4 فروری 2022ء کو ایران کے شہر قم المقدسہ کے "مصلی قدس" میں منعقدہ نماز جمعہ کے خطبوں کے دوران عبادت سے مانع عوامل کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: جہالت اور عبادت و بندگی کے مقام کے بارے میں عدمِ آگاہی، خدا کی عطا کردہ نعمتوں اور خدا کے عطا کردہ انعام سے ناواقفیت عبادت میں کمزوری کا باعث بنتی ہے۔

انہوں نے عبادت سے روکنے کا چوتھا عامل گناہ کو قرار دیا اور کہا: دنیا میں تمام اچھے اور برے اعمال کے وضعی اثرات ہوا کرتے ہیں اور ان میں سے ایک یہ ہے کہ گناہ انسان کو خدا کی عبادت اور مناجات کی لذت سے محروم کر دیتا ہے۔

آیت اللہ حسینی بوشہری نے کہا: روایات میں منقول ہے کہ گناہ گار کے وجود میں برے اعمال (گناہ) کا اثر اس کے بدن پر اثر سے زیادہ تیز ہوتا ہے۔ بعض بزرگوں نے گناہ کو دو حصوں "صغیرہ و کبیرہ" میں تقسیم کیا ہے لیکن بعض بزرگوں کا کہنا ہے کہ خدا کی شان میں کئے جانے والے تمام گناہ کبیرہ ہیں۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ زندگی میں پیش آنے والے مسائل کا تعلق خود انسان کے اپنے اعمال سے ہے، کہا: جتنا ہم آگے بڑھیں گے اتنے ہی وہ گناہ بھی زیادہ ہوتے چلے جائیں گے جو ماضی میں نہیں تھے۔ حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام اس سلسلہ میں فرماتے ہیں کہ"جتنا گناہ نئے ہوتے جائیں گےاتنی ہی زیادہ مصیبتیں بھی بڑھتی جائیں گی"۔

آیت اللہ حسینی بوشہری نے نمازِ جمعہ کے دوسرے خطبہ میں مومنین کو ماہِ رجب کی آمد کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے اور 3 رجب المرجب کو حضرت امام ہادی علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ہر ایک امام نے اپنی زندگی میں ظالم حکمرانوں کا مقابلہ کیا لیکن تمام تر مصیبتوں اور مشکلات کے باوجود وہ اپنی ذمہ داریوں سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے۔

انہوں نے مزید کہا: عباسی خلفاء میں سب سے زیادہ سخت عباسی خلیفہ "متوکل عباسی" تھا جو امام ہادی علیہ السلام کے زمانے میں تھا۔ یہ وہی ملعون تھا جس نے امام حسین علیہ السلام کی قبر مبارک کو منہدم کیا اور امام ہادی علیہ السلام کو مشروب کی دعوت دے کر ان کی توہین کی۔

جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم (اساتذہ کی انجمن) کی سپریم کونسل کے سربراہ نے کہا: حضرت امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ اسلام کا بول بالا چاہتے تھے۔ جس کے متحقق ہونے کے لئے آپ نے انقلاب کو درپیش بہت سے چیلنجز کا سامنا کیا اور ان پر قابو پایا۔ یقیناً کوئی بھی انقلاب چیلنجز کے بغیر مکمل نہیں ہو سکتا لیکن امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ، رہبر معظلم انقلاب اور آپ لوگوں کا ہنر یہ تھا کہ ان تمام چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے ان پر قابو پایا اور انقلابِ اسلامی کو کامیاب بنایا۔

انہوں نے مزید کہا: آج بھی ہمیں ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ دیتے ہوئے اتحاد و وحدت کا سہارا لیتے ہوئے اور جہاد فی سبیل اللہ کے طور پر دشمن کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .