منگل 21 جنوری 2025 - 19:27
رسول اکرم (ص) کے نزدیک قرآن کریم کی سب سے امید افزا آیت

حوزہ/ حرم مطہر حضرت معصومہ (س) کے خطیب نے کہا: دین اسلام انسان کے ماضی کو چھپا کر اسے کامیابی عطا کرتا ہے۔ سورہ ہود کی آیت نمبر 114 (وَأَقِمِ الصَّلَاةَ طَرَفَيِ النَّهَارِ وَزُلَفًا مِنَ اللَّيْلِ ۚ إِنَّ الْحَسَنَاتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّئَاتِ ۚ ذَٰلِكَ ذِكْرَىٰ لِلذَّاكِرِينَ) میں آیا ہے کہ "اگر انسان روزانہ کی نمازیں درست طریقے سے ادا کرے تو اس کی تمام خطائیں معاف ہو جائیں گی"۔ رسول اکرم (ص) نے فرمایا کہ یہ آیت قرآن کریم کی سب سے امید افزا آیت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حرم مطہر حضرت معصومہ (س) کے خطیب حجت‌ الاسلام‌ والمسلمین ناصر رفیعی نے حرم مطہر میں خطاب کے دوران کہا: خداوند نے سورہ آل عمران کی آیات 21 اور 22 (إِنَّ الَّذینَ یَکْفُرُونَ بِآیاتِ اللّهِ وَ یَقْتُلُونَ النَّبِیِّینَ بِغَیْرِ حَقّ وَ یَقْتُلُونَ الَّذینَ یَأْمُرُونَ بِالْقِسْطِ مِنَ النّاسِ فَبَشِّرْهُمْ بِعَذاب أَلیم / أُولئِکَ الَّذینَ حَبِطَتْ أَعْمالُهُمْ فِی الدُّنْیا وَ الْآْخِرَةِ وَ ما لَهُمْ مِنْ ناصِرینَ) میں یہودیوں اور کافروں کے تین گناہوں کی مذمت کی ہے اور فرمایا کہ یہ اعمال ان کے نیک اعمال کو بھی نابود کر دیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: ان کا پہلا گناہ یہ تھا کہ وہ اللہ کی آیات کا انکار کرتے تھے، دوسرا گناہ انبیائے الٰہی کو قتل کرنا تھا اور تیسرا گناہ یہ تھا کہ وہ ان افراد کو قتل کرتے تھے جو معاشرے میں عدل و انصاف قائم کرتے تھے۔

حجت‌ الاسلام‌ والمسلمین رفیعی نے کہا: قرآن مجید میں لفظ "حبط" 16 مرتبہ آیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ انسان اپنی زندگی میں اچھے اعمال انجام دیتا ہے لیکن ایک ایسا گناہ کرتا ہے جو ان تمام اچھے اعمال کو برباد کر دیتا ہے۔

انہوں نے کہا: شیطان نے تقریباً 6 ہزار سال اللہ کی عبادت کی لیکن ایک نافرمانی نے اس کے تمام اعمال کو نابود کر دیا۔

حرم مطہر حضرت معصومہ (س) کے خطیب نے کہا: اللہ کی رحمت سے ناامیدی اور اعمال کا نابود ہو جانا، یہ دونوں انسان کی زندگی کے اہم خطرات ہیں۔ ہمیں کوشش کرنی چاہیے کہ ان خسارتوں سے بچا جا سکے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha