۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
حسینی قمی

حوزہ / حرم مطہر حضرت معصومہ (س) کے خطیب نے مولٰی الموحدین حضرت علی علیہ السلام کے فرمان مبارک کا حوالہ دیتے ہوئے امیروں کو غریبوں کے ساتھ تواضع کے ساتھ پیش آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا: جو لوگ اعلیٰ سیاسی، اقتصادی اور سماجی مقام رکھتے ہیں انہیں اتنا زیادہ عاجزی بھی اختیار کرنا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حرم مطہر حضرت معصومہ (س) کے خطیب حجت الاسلام والمسلمین حسینی قمی نے شبستانِ امام خمینی (رہ) میں منعقدہ ایک پروگرام میں نہج البلاغہ، امیر المومنین علی علیہ السلام کے کلام میں منقول اخلاقی فضائل کو بیان کرتے ہوئے کہا: تواضع اور کثرتِ نعمت کے درمیان قریبی رابطہ پایا جاتا ہے اور خدا متواضع افراد کو پسند کرتا ہے۔

انہوں نے خدا کے حضور تواضع کے مقام و منزلت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: حضرت خاتم الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قلب و روح تمام انسانوں سے زیادہ متواضع، خاشع اور وہ خدا کے سب سے زیادہ مطیع و فرمانبردار تھے۔ اسی لیے خدا نے انہیں رسالت پر مبعوث کیا تھا۔

حرم مطہر حضرت معصومہ (س) کے خطیب نے کہا: وہ رب جس نے تکبر کی وجہ سے شیطان کو جنت سے نکال دیا وہ متکبر انسان کو کیسے جنت میں داخل کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا: امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام نہج البلاغہ کی حکمت نمبر 406 میں فرماتے ہیں "ما أحسَنَ تَواضُعَ الأغنیاءِ للفُقَراءِ طَلَبا لِما عندَ اللّه و أحسَنُ مِنهُ تِیهُ الفُقَراءِ علَی الأغنیاءِ اتِّکالاً علَی اللّه" یعنی "اللہ کے یہاں اجر کے لیے دولتمندوں کا فقیروں سے عجز و انکساری برتنا کتنا اچھا ہے، اور اس سے اچھا فقرا کا اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے دولتمندوں کے مقابلہ میں غرور سے پیش آنا ہے"۔

امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام نے اس بیان میں دو احکام پیش کیے ہیں۔ جن میں امیر اور غریب ہر دو کے لیے بہترین درس موجود ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • Nabi haider IN 07:17 - 2023/11/22
    0 0
    لمحہ فکریہ کچھ لوگ آئنہ دیکھتے وقت کہتے ہیں کہ آئنہ صاف نہیں ہے جبکہ انکے چہرہ اور دل پر گرد پڑی ہوئی ہوتی ہے ۔ *پیارے!* صرف آینہ ہی نہیں دل اور چہرہ کی گرد بھی صاف کرو۔ *مطلب* خود میں کمیاں نکالنے کے بجائے دوسروں میں برائیاں ڈھونڈتے رہتے ہیں ۔