حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین حسینی قمی نے حرم حضرت معصومہ (س) میں واقع شبستان حضرت امام خمینی (رہ) میں ایک اجتماع سےخطاب کرتے ہوئے نہج البلاغہ کے بعض اہم نکات کی جانب اشارہ کیا اور کہا: نہج البلاغہ میں امیر المومنین علی (ع) نے لفظ’ قرآن‘ کو تقریباً سو مرتبہ مختلف تعبیروں کے ساتھ ذکر کیا ہے۔ بہت سے خطبوں میں مولائے کائنات نے قرآن کریم کی عظمت کا ذکر کیا ہے، ان میں سے نہج البلاغہ کا 176 واں خطبہ بھی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: امام علی علیہ السلام اس خطبہ میں فرماتے ہیں؛ اللہ کی وعظ کو قبول کرو اور اس کے کلمات سے کسب فیض کرو اور اس کی نصیحتوں کو قبول کرو، اللہ تعالیٰ نے کسی کے لئے کوئی عذر باقی نہیں رکھا، اس نے تم کو یہ بھی بتا دیا ہے کہ وہ کیا پسند کرتا ہے یا کیا ناپسند کرتا ۔ لہٰذا جس چیز کو خدا پسند کرتا ہے اس کی پیروی کرو اور جس چیز کو خدا پسند نہیں کرتا اس سے دور رہو۔
حجۃ الاسلام والمسلمین حسینی قمی نے حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام کی حدیث مبارکہ «إِنَّ الْجَنَّةَ حُفَّتْ بِالْمَکَارِهِ وَ إِنَّ النَّارَ حُفَّتْ بِالشَّهَوَاتِ» کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: جنت سختیوں میں لپٹی ہوئی ہے اور جہنم وسوسوں اور خواہشات سے لپٹی ہوئی ہے۔
انہوں یہ بیان کرتے یہ بیان کرتے ہوئے کہ خدا کی اطاعت اور بندگی سختیوں کےہمراہ ہے، کہا: امام صادق علیہ السلام نے فرمایا؛ سب سے بڑا واجب، واجب مالی ہے اور اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر مال سے درگزر کرنے اور چھوڑنے سے بڑھ کر کوئی واجب نہیں رکھا۔ لیکن بدقسمتی سے ہمارے یہاں بہت سے نمازی اور روزہ دار افراد، زکوٰۃ اور خمس کو ادا نہیں کرتے۔ حتیٰ کہ ان کے پاس جو افراد واجب النفقہ ہیں ان کا نفقہ بھی ادا نہیں کرتے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین حسینی قمی نے زندگی میں اخلاقی فضائل کے احیاء کو اطاعت الٰہی کے ابواب میں سے ایک باب قرار دیا اور کہا: امیر المومنین علی بن ابی طالب علیہ السلام نے فرمایا: اس پر خدا کی رحمت ہو جس نے شہوتوں سے دوری اختیار کی اور نفسانی خواہشات پر قابو رکھا، کیوں کہ خواہشات نفسانی پر کنٹرول رکھنا نہایت ہی مشکل کام ہے۔