۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
علوی

حوزہ / حوزہ علمیہ کے مدرسِ اخلاق اور دینی مسائل کے ماہر نے کہا: انسان کا اپنی نگاہ پر قابو رکھنا بہت سی روحانی و معنوی نعمتوں کی بنیاد بنتا ہے، جن میں سے بعض کا ذکر اہل بیت(ع) کی روایات میں ملتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی تہران سے نامہ نگار کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین سید محمد باقر علوی تہرانی نے "مسجد امیر تہران" میں نمازیوں کے اجتماع سے خطاب کے دوران کہا: نگاہ پر قابو رکھنے کے اثرات اور برکات میں سے امیر المومنین علیہ السلام کا یہ نورانی فرمان ہے کہ جس میں آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ "جو شخص اپنی آنکھوں کو غیر ضروری نگاہوں سے بچاتا ہے تو گویا اس نے اپنے دل امن و سکون عطا کیا ہے" اور رسول خدا (ص) نے بھی اس بات پر تاکید فرمائی ہے کہ "جو آنکھ کنٹرول میں رہتی ہے وہ عجائبات کا مشاہدہ کرتی ہے"۔

انہوں نے کہا: رمضان المبارک قوت ارادی کو مضبوط کرنے کا مہینہ ہے۔ قرآن کریم کے نقطہ نظر سے انسانوں کے لیے جو خصوصیات اور خصلتیں غیر مناسب شمار کی گئی ہیں ان میں سے ایک انسانی قوت ارادی کی کمزوری بھی ہے۔ جس کا ذکر سورہ نساء کی آیت نمبر 28میں آیا ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین علوی تہرانی نے کہا: حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں "خدا کا بہترین بندہ وہ ہے جو اپنے شکم اور جنسی قوتوں میں اعتدال رکھے"۔

انہوں نے مزید کہا: امام علی علیہ السلام نے فرمایا کہ "بہترین عبادت یہ ہے کہ جنسی قوت کو اعتدال پر رکھا جائے"۔ امام صادق علیہ السلام نے بھی فرمایا ہے کہ "میرے شیعہ وہ ہیں جو اپنے شکم کی خواہش اور جنسی خواہش کو عفت کی حد تک کنٹرول کرتے ہیں"۔

حوزہ علمیہ کے اس مدرسِ اخلاق نے کہا: انسان کا اپنی نگاہ پر قابو رکھنا بہت سی روحانی و معنوی نعمتوں کی بنیاد بنتا ہے چونکہ بے حیا اور ناپاک نگاہ ہی حدود الہی سے تجاوز کرنے کی پہلی سیڑھی قرار پاتی ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .