حوزہ نیوز ایجنسی | انسان کی کمزوریوں میں سے ایک اہم کمزوری «خود پسندی» ہے جس کے بارے میں امیرالمؤمنین امام علی علیہ السلام نے نہایت اہم نصیحت فرمائی ہے:
وَ إِیَّاکَ وَالاِْعْجَابَ بِنَفْسِکَ، وَالثِّقَةَ بِمَا یُعْجِبُکَ مِنْهَا، وَحُبَّ الاِْطْرَاءِ -
اپنی ذات پر فخر کرنے سے، اپنی پسندیدہ قوتوں پر اندھا اعتماد کرنے سے اور حد سے زیادہ تعریف و توصیف کو پسند کرنے سے سختی کے ساتھ پرہیز کرو۔ (مکتوب: ۵۳)
امام علیہ السلام نے یہاں انسان خصوصاً حکمرانوں کی تین بنیادی کمزوریوں کی نشاندہی فرمائی ہے: پہلی خود پسندی، دوسری اپنی قوت و طاقت پر اندھا بھروسہ اور تیسری تعریف کرنے والوں کی مدح و ثنا میں رغبت۔
انسان کا اس طرح کی کیفیات میں مبتلا ہونا اس بات سے جنم لیتا ہے کہ حبِ ذات اور اپنی ذات سے فطری محبت اسے اپنی قوتوں کو بڑا دکھانے اور انہی پر تکیہ کرنے پر آمادہ کرتی ہے۔ لہذا وہ چاہتا ہے کہ لوگ اس کی تعریف کریں بلکہ بعض اوقات اپنی کمزوریوں کو بھی قوت سمجھنے لگتا ہے اور تعریف کرنے والوں کی ثنا کا طالب ہو جاتا ہے جو انسان کی سب سے خطرناک حالت شمار ہوتی ہے۔









آپ کا تبصرہ