۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
حسینی قمی

حوزہ/ خطیب حرم معصومہ قم (س) نے کہا: ابلیس کی 6000 سال کی عبادت تکبر، غرور، خود پسندی اور ذات خدا کی نافرمانی سے تباہ ہو گئی،جب ایک تکبر سے ہزاروں سال کی عبادتیں برباد ہو سکتی ہیں تو یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک انسان تکبر کرے اور وہ جنت میں داخل ہو جائے؟!

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین حسینی قمی نے حرم معصومہ قم سلام اللہ علیہا میں نہج البلاغہ کے 192ویں خطبہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: امیر المومنین علی بن ابی طالب علیہ السلام نے اپنا سب سے طویل خطبے میں ابلیس کا قصہ بیان کیا ہے ، اور امام امام علیہ السلام کا قصہ ابلیس کو ذکر کرنا اس مسئلہ کی اہمیت کو واضح کرتا ہے اور تاکید کرتا ہے کہ تکبر وہ پہلا گناہ ہے جس کے ذریعے خدا کی نافرمانی کی گئی تھی، تکبر ایک ایسا عظیم گناہ ہے جو انسان کو تباہی کی طرف لے جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: بعض گناہ ماضی میں کئے گئے انسان کے تمام نیک اعمال کو برباد کر دیتے ہیں، امیر المومنین علی بن ابی طالب علیہ السلام نے اپنے خطبہ قاصعہ میں شیطان کی 6000 سالہ عبادت کا ذکر کیا ہے اور امامؑ نے تکبر کو سب سے اہم عنصر قرار دیا ہے جس نے شیطان کی درگاہ خداوندی میں انجام دی گئی تمام طویل عبادتوں اور اعمال کو برباد ر کر رکھ دیا۔

خطیب حرم معصومہ قم سلام اللہ علیہا نے اس حقیقت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ ابلیس کی 6000 سال کی عبادت تکبر، غرور، خود پسندی اور ذات خدا کی نافرمانی سے تباہ ہو گئی، فرمایا:جب ایک تکبر سے ہزاروں سال کی عبادتیں برباد ہو سکتی ہیں تو یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک انسان تکبر کرے اور وہ جنت میں داخل ہو جائے؟!

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .