حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق مندرجہ ذیل روایت کتاب "علل الشرائع" سے نقل کی گئی ہے۔ اس روایت کا متن اس طرح ہے:
قال الامام الصادق علیه السلام:
يَدخُلُ رَجُلانِ المَسجِدَ أحَدُهُما عابِدٌ و الآخَرُ فاسِقٌ، فيَخرُجانِ مِنَ المَسجِدِ و الفاسِقُ صِدِّيقٌ و العابِدُ فاسِقٌ؛ و ذلِكَ أنَّهُ يَدخُلُ العابِدُ المَسجِدَ و هُوَ مُدِلٌّ بِعِبادتِهِ و فِكرَتُهُ في ذلِكَ، و يَكونُ فِكرَةُ الفاسِقِ في التَّنَدُّمِ عَلى فِسقِهِ، فيَستَغفِرُ اللّه َ مِن ذُنوبِهِ
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:
دو آدمی مسجد میں داخل ہوتے ہیں، ان میں سے ایک متقی ہے اور دوسرا فاسق ہے لیکن جب وہ مسجد سے باہر نکلتے ہیں تو فاسق صدیق (مومن) بن چکا ہوتا ہے اور متقی فاسق۔
وجہ یہ ہے کہ جب وہ نمازی مسجد میں داخل ہوتا ہے تو وہ اپنی عبادت پر اتراتا ہے اور اس کے سارے خیالات اسی (عبادت پر تکبر اور اترانے) کے متعلق ہوتے ہیں۔ لیکن فاسق اپنے برے اعمال پر ندامت کے خیال میں (مسجد میں وارد) ہوتا ہے اس لیے وہ (اپنے گناہوں پر پشیمان ہو کر) اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی طلب کرتا ہے۔
علل الشرائع : ۳۵۴/۱