۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
طوفان الأقصی

حوزه/ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے مجاہدین نے اہل اسرائیل، نیتن یاہو، امریکہ، مغربی قوت، موساد، سی آئی اے اور وشوا گرو کو 5000 راکٹوں سے ہوش و حواس گُم کر دیا۔

تحریر: ڈاکٹر شجاعت حسین

حوزه نیوز ایجنسی| ایمان والوں کے لیے اُم الکتاب، قرآن کریم روشنی، ہدایت اور شفا ہے۔ یہ کلامٍ الٰہی ہے، جس نے اس کا اتباع کیا اللہ رب العزت نے اس کے نام کو روشن کر دیا اور اس کے عمل کو مشعل راہ قرار دیا۔ سورۃ انعام کی آیت مبارکہ نمبر 135 میں ارشاد رب العالمین ہو رہا ہے "تم فرماؤ! اے میری قوم! تم اپنی جگہ پر عمل کرتے رہو، میں اپنا کام کرتا ہوں تو عنقریب تم جان لوگے کہ آخرت کے گھر کا (اچھا) انجام کس کے لیے ہے؟ بےشک ظالم فلاح نہیں پاتے۔

7 اکتوبر 2023 کی صبح حماس مجاہدین نے اہلٍ اسرائیل، وزیر اعظم، نتن یاہو، امریکہ، مغربی قوت، موساد، سی آئی اے اور وشوا گرو کو 5000 راکٹوں سے ہوش و حواس گُم کر دیا۔ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ فلسطین زندہ ہے۔ تمام مومنین، خیرخواہٍ فلسطین اور دشمنان اسلام، انسان اور امن نے مشاہدہ کیا کہ پیرا موٹر اور گلائڈر سے اڑتے ہوئے اسرائیل میں داخل ہو کر برق کی طرح مغرور اور ظالم کے سر پر آسمانی عذاب کی طرح گرے۔ اللہ تعالٰی کی توفیق سے، وعدہ الٰہی کی وجہ سے فتح و کامرانی فلسطینیوں کے ساتھ ہے مسٔلہ فلسطین فراموشی کا شکار نہ ہوسکا۔ ان کی آرزوؤں کو پروردگار نے نمایاں کردیا اور دشمنانٍ اسلام مایوس و نامراد ہوا۔

سورۃ النساء، آیت مبارکہ نمبر 75 کے ترجمہ پر تدبر و تفکر کریں "اور تمھیں کیا ہو گیا ہے کہ تم اللہ کے راستے میں نہ لڑو اور مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر(نہ لڑو جو) یہ دعا کر رہے ہیں کہ اے ہمارے رب! ہمیں اسی شہر سے نکال دے جس کے باشندے ظالم ہیں اور ہمارے لیے اپنے پاس کوئی ہمایتی بنا دے اور ہمارے لیے اپنی بارگاہ سے اپنی کوئی مدد گار بنادے!" اگر اس آیت کے معنی و مطالب پر غور کریں تو ایسا دیکھا جائے گا کہ ان فلسطینی مجاہدین اور فلسطینی عوام کے ساتھ ہمدر اور مدگار ساتھ کھڑے ہیں۔

معاونین و مددگاروں میں رہبر معظم انقلاب اسلامی جمہوریہ ایران آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای، آیت اللہ العظمٰی سید علی الحسینی السیستانی دام ظلہ، حزب اللہ کے سکریٹری جنرل، سید حسن نصراللہ، اور ان کے تمام مقلدین فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

علم و دانش نورٍ عظمت ہے اٍسے پہچانو

ہر زمانے کی ضرورت ہے اٍسے پہچانو

کفر و ظلمت کے اندھیروں کو مٹانے کے لیے

مرجعیت بڑی نعمت ہے اٍسے پہچانو

تاریخٍ یہود پر ایک نظر جس سے اسکی خصائل کا اندازہ لگایا جا سکے۔ بہت مختصر، یہودیوں کو برطانیہ (1290)، ہنگری (1349)، فرانس (1394)، آسٹریا (1421)، نیپلس (1510)، ملان (1597)، اسپین (1492)، پرتگال (1497) اور اڈولف ہٹلر نے 1941 عیسوی میں یہ کہ کر ننگے بھوکے یہودیوں کو جرمنی سے باہر کر دیا کہ یہ کمتر نسل ہے۔ 90 سال قبل یہ بھی کہا تھا کہ جب میں کسی سازش کی جڑ کا سراغ لگانا شروع کرتا ہوں، اس کے پردے فاش کرتا ہوں تو ان پردوں کے پیچھے گندہ یہودی بیٹھا ہوتا ہے۔ ہٹلر کا تاریخی تجزیہ تھا کہ آج لوگ بُرا کہیں گے۔۔۔لیکن ایک دن ایسا آئے گا جب لوگ میرے فیصلوں سے اتفاق کیا جائے گا۔ اسرائیل شرٍ مطلق ہے۔ امامٍ موسیٰ صدر رحمہ علیہ کہتے ہیں کہ اسرائیل شرٍ مطلق ہے۔ دنیا میں (آج) اسرائیل سے بد تر کوئی چیز نہیں ہے۔ اگر اسرائیل اور شیطان کی آپس میں جنگ ہو جائے، ہم شیطان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ اگر اسرائیل اور کمیونزم کی جنگ ہو جائے تو ہم کمیونسٹوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اگر اسرائیل اور دائیں بازو والوں میں جنگ ہو جائے تو ہم دائیں بازو والوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ (جو ہم نے کہا کہ) اسرائیل شرٍ مطلق ہے، اس کا یہ معنی ہے کہ میں ذاتی طور پر اپنے مطالعے اور تفہیم کے مطابق اسرائیل سے زیادہ فتنے کو خطرناک نہیں سمجھتا۔ قرآن کریم میں فتنہ کی مذمت و مذلت کی گئی ہے۔

فلسطینیوں کی حالت زار اور امت مسلمہ کی قیادت کے داعی شاہٍ اردن و ولئ عہد سعودی عرب کی امریکہ دوستی پر اردن کے امامٍ جمعہ اپنے خطبا میں محراب سے رنج و غم، لعن و طعن کا اظہار کچھ اس طرح کرتے ہیں: وہ لوگ جن کے پاس تجربہ و صلاحیت والی فوج اور بلین ڈالرز کے اسلحہ ہیں۔ وہ لوگ جو ہر وقت مریخ پر جاتے رہے ہیں۔ کیا تمھارے اندر ذرہ برابر بھی رحم دلی، ہمدردی اور شرم و حیا باقی نہیں؟ اے نام نہاد 'عظیم بادشاہ' (شاہٍ اردن) تم مسلم خواتین کی بیحرمتی اور بچوں کی پامالی کا پاداش لے سکو گے جیسا کہ تم خود رسول اللہ ﷺ کے فرزند کہلواتے ہو، کیا تم اس لائق ہو؟ اور تم اے سلمان کے بیٹے (محمد بن سلمان)! اے حرمین (شریفین) کے خادم تمھارے پاس لاکھوں لوگ موجود ہیں! اگر تمھارے میں ایمان ہوتا، جذبہ قربانی سے لیس ہوتے اور فلسطینی بھائیوں سے محبت ہوتی تو لاکھوں لوگوں کو مسلح کر سکتے تھے؟ تو کیا تم جو خود کو اہلسنت والجماعت کہلواتے ہو، مسلم خواتین کی بیحرمتی کا بدلہ لوگے؟ محض سنت والجماعت کا کھوکھلا دعوٰی کرتے ہو۔ عمل سے دور۔ اسلام اور مسلمان کو بھی فراموش کردیا اور کہتے ہو کہ اہلسنت والجماعت میں سے ہیں۔ یہ اہلسنت والجماعت میں سے نہیں۔

علاوہ ازیں، کیا تمھارے اندر ذرہ برابر بھی رحم دلی ہے کہ تم مسلمانوں کی بیحرمتی کا انتقام لے سکتے ہو۔ درحال کہ تم تو توحیدی ملت کے قائد بنے بیٹھے ہو۔

امامٍ جمعہ اپنے خطاب میں کہتے ہیں کہ محمد بن سلمان تو اس آسٹریلیائ گلوکارہ کے ساتھ مشغول ہے۔ یہ لوگ "شیطان کا لشکر" ہیں۔ ان سب کا تعلق نتن یاہو کے ساتھ ہے۔ ان سب کے والدین ایک ہی ہیں۔ یہ کسی اسلام یا دین پر نہیں۔

ان شیخوں کی کھوکھلی باتیں ہیں جو خود کو علماء کہلواتے ہیں لیکن دراصل وہ ایجنٹ ہیں جو واحیات حرکتوں اور بے حیا قلوب اور ماری ہوئی عقلوں کا دفاع کرتے ہیں۔ ہاں وہ انہیں چیزوں کا باطل اور جھوٹ کے ذریعے سے دفاع کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ صراط مستقیم اور توحید پر ہیں۔ ان شیخوں کی فطرت پر حجت الاسلام مولانا سید نجیب الحسن صاحب قبلہ نے درج ذیل اشعار کہے، قارئین کرام کے لیے پیش خدمت ہے!

یہ شیوخٍ عرب کسی کے نہیں

کعبہ قبلہ ہے ان کا واشنگٹن

ان کا تکبر میں ایک فتنہ ہے

لا اٍلہ میں نہیں ہے ان کا من

رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ جب ظلم اور جبر حد پار کر جائے، درندگی آخری حد کو پہنچ جائے تو عذاب کی شکل میں طوفان کے لیے آمادہ رہنا چاہیے۔ اے صہیونیوں، ظالموں اس طوفان کی وجہ تم خود ہو۔ تم نے خود یہ آفت اپنے سروں پر نازل کی ہے۔

طوفان الاقصیٰ نے زبردست کاری ضرب لگائی ہے۔ پیر کے نیچے سے زمین کھسک چکی ہے اور آنکھوں کے سامنے اندھیرا ہے۔ تبھی تو غاصب و ظالم نتن یاہو عورتوں اور بچوں پر اندھا دھند سفید فاسفورس اور کیمیکل بم شب و روز برسا رہا ہے۔ صہیونی ظالموں کے ذریعے غزہ کا محاصرہ انسانیت کے خلاف اور جنگی جرم ہے۔ خوراک، پانی اور دوائیوں پر پابندی عائد کر دیا ہے۔ لیکن ان سب کے باوجود فلسطینی مجاہدین نے اس قدر نقصانات پہنچایا ہے کہ تاریخی کتب میں سنہری حروف سے ان کے قصیدے لکھے جائیں گے۔ غرور اور جبر نے راتوں رات اسرائیل کے علم، دولت، قوت، احساس، ادراک و فہم اور حاکمیت کو تباہ کر دیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .