حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سعودی عرب کے شہر جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر ایران اور ترکی کے وزرائے خارجہ نے ملاقات کی اور خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ اجلاس بدھ کو جدہ میں اس وقت شروع ہوا جب ایران نے غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کو روکنے کے لیے مسلم ممالک کی جانب سے موثر اقدامات کرنے کے لیے او آئی سی اجلاس کی میزبانی کی پیشکش کی تھی۔
اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اور انڈونیشیا، آذربائیجان، سعودی عرب، کویت اور کئی دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ اور حکام سے ملاقات کی۔
دریں اثناء ایران اور ترکی کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کو انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ دونوں ممالک خطے اور عالم اسلام میں خصوصی اہمیت کے حامل ہیں اور دونوں نے غزہ میں صیہونی حکومت کے حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
اگر علاقائی اور مسلم ممالک فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے مظالم کو روکنے کے لیے ایران کی طرف سے تجویز کردہ موثر اقدامات پر عمل درآمد کریں تو یقیناً صیہونی حکومت کے مظالم کا خاتمہ ہو جائے گا اور پھر وہ ایسی جرات نہیں کر سکے گی جو کرتی رہی ہے اور آج بھی کر رہی ہے۔
آپ کا تبصرہ