۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
سید ہاشم صفی الدین

حوزہ/ دشمن اب بھی ہماری سرزمین پر قابض ہے اور ہمارے وجود کو خطرے میں ڈال رہا ہے، اور وہ اب بھی 2006 میں اپنی شکست کا بدلہ لینے کی کوشش کر رہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله" کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین نے آج (21اکتوبر) "مہدی عطوی"، "حسین فصیعی" اور "ابراہیم الدبق" نامی مزاحمت کے تین شہداء کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔

المنار ویب سائٹ کے مطابق، انھوں نے کہا: "مزاحمتی جنگجو اپنے ہتھیاروں کے ساتھ ثابت قدم ہیں اور آخری دم تک لڑنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم اپنے میزائلوں اور ہتھیاروں کے ساتھ ہر محاذ پر موجود ہیں۔

سید ہاشم صفی الدین نے مزید کہا: "یہ بہت ضروری ہے کہ یہ مسئلہ واضح، شفاف، درست، جائز اور مذہبی، نظریاتی اور قومی سطح پر قابل قبول ہو، اور ہمیں اپنے دفاع میں ایک منصفانہ مقصد کی روشنی میں اپنی مزاحمت پر فخر ہے۔ ہماری زمین اور پناہ گاہوں کے لیے اور قابض کو بے دخل کرنے کے لیے لڑ رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: "دشمن اب بھی ہماری سرزمین پر قابض ہے اور ہمارے وجود کو خطرے میں ڈال رہا ہے، اور وہ اب بھی 2006 میں اپنی شکست کا بدلہ لینے کی کوشش کر رہا ہے۔ آج غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا تعلق ہماری قوم کے تمام بنیادی مسائل سے ہے اور اس کا تعلق بیت المقدس اور ہمارے مقدسات سے ہے۔

لبنان کی حزب اللہ کی انتظامی کونسل کے سربراہ نے بھی کہا کہ جب مغربی دنیا بالخصوص امریکہ اس حکومت کے دفاع کے لیے آتا ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ اس حکومت کا وجود خطرے میں ہے۔

صفی الدین نے تاکید کی: "خطے کے تمام پے در پے منصوبے جن میں امریکہ نے اربوں ڈالر خرچ کیے ہیں، ان کا ایک ہی مقصد تھا، اور وہ یہ ہے کہ جس نے اسرائیل کے وقار کو توڑا، یعنی حزب اللہ، لبنان،اس کو ختم کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا: "وہ الاقصیٰ طوفان کے نتائج کو برداشت نہیں کر سکے، اسی لیے وہ قابض حکومت کی مدد اور حمایت کے لیے دوڑ پڑے، ایک ایسی حکومت جو ہسپتالوں پر بمباری کرتی ہے اور بچوں اور عورتوں کو مارتی ہے۔" اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ اور یورپ پرعزم ہیں۔ اور ان کی مرضی ہے اور وہ اس جرم میں شریک ہیں۔"

سید ہشام صفی الدین نے آخر میں کہا: ہر وہ جرم جو ان دنوں غزہ اور مغربی کنارے میں ہو رہا ہے ایک نہ ایک دن ختم ہو جائے گا اور ہماری روح کو قتل نہیں کر سکتا، ہم میں مزاحمت کا جذبہ ہے۔

حزب اللہ کے تین شہداء کی نماز جنازہ آج ادا کی گئی جب کہ غزہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی کارروائیوں کے متوازی لبنان میں اسلامی مزاحمت بھی 8 اکتوبر سے قابضین کے خلاف اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس کی وجہ سے شمالی محاذ پر قابضین کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے جو 2006 کی جولائی کی جنگ کے بعد سے بے مثال ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .