حوزہ نیوز ایجنسی کے گروہ ترجمہ کے مطابق، تھائی لینڈ میں رہنے والے فلسطینی اور تھائی لینڈ کے مسلمانوں پر مشتمل یہ مظاہرین صبح 9.30 بجے کے قریب وتھانہ ضلع میں سکھومویت سوئی 21 پر واقع اوشن ٹاور 2 کی عمارت میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر جمع ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق اس اجتماعی مظاہرہ کا انعقاد پولیس افسران کے سخت حفاظتی انتظامات میں کیا گیا۔ جنہیں نظم و نسق برقرار رکھنے کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔اسی طرح ٹریفک کی روانی کو منظم رکھنے کے لیے ٹریفک پولیس بھی موجود تھی۔
احتجاجی مظاہرین نے حماس کے مجاہدین کی حمایت اور غزہ کی پٹی میں جاری اسرائیلی تشدد اورظلم کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین نے سڑک پر رکھے اسرائیلی پرچم کو قدموں تلے روندتے ہوئے اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی اور پھر اسے آگ بھی لگائی۔
اسلامی رہنما شیخ سلیمان حزینی نے مظاہرین سے خطاب کے دوران کہا: اسرائیل پچھلے 75 سالوں سے فلسطینیوں کی نسل کشی کی خاطر اپنے اتحادیوں سے ہتھیار حاصل کر رہا ہے۔
انہوں نے امریکہ پر اسرائیل کی حمایت پر تنقید کرتے ہوئے کہا: ہم یہاں تھائی لینڈ میں ہیں اور ہتھیار سے فلسطینیوں کی مدد نہیں کر سکتے لیکن پھر بھی جو ہم کر سکتے ہیں وہ کریں گے۔ بطور تھائی، ہم اپنے ملک کو کبھی کوئی نقصان نہیں پہنچائیں گے لیکن ہم اسرائیل کے جبر و ظلم کی مذمت کرنے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
شیخ سلیمان حزینی نے مزید کہا: ظلم کو قبول کرنا خود سب سے بڑا ظلم ہے۔ دنیا کو جان لینا چاہئے کہ مسئلہ فلسطین کا حل نہ ڈھونڈا گیا تو اس سے پوری دنیا کو نقصان پہنچے گا۔ بدقسمتی سے اقوام متحدہ فقط یہودیوں کے حقوق کا تحفظ کرتی ہے اور حماس کے مجاہدین کو اپنی زمین اور حق کے دفاع کے لئے ان سے لڑنا پڑتا ہے