۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
علی لاریجانی

حوزہ/ ایرانی پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر نے فلسطینی قوم کے لیے ایران کی امداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے طویل عرصے سے فلسطینی عوام کی مدد کی ہے اور یہ امداد نہ صرف سیاسی اور روحانی ہے اور ہم نے اس موضوع کو کبھی چھپایا نہیں ہے اور یہ ایک اہم ذمہ داری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایرانی پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر نے فلسطینی قوم کے لیے ایران کی امداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے طویل عرصے سے فلسطینی عوام کی مدد کی ہے اور یہ امداد نہ صرف سیاسی اور روحانی ہے اور ہم نے اس موضوع کو کبھی چھپایا نہیں ہے اور یہ ایک اہم ذمہ داری ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی کے مشیر نے ایک ٹی وی پروگرام میں طوفان الاقصیٰ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ناجائز صہیونی حکومت کا وجود فلسطینیوں کا بنیادی مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا وجود غیر قانونی ہے اور صیہونی حکومت کا غیر قانونی وجود ہی مسائل کی جڑ رہا ہے حالانکہ اس نے دباؤ اور گولیوں کے دم پر حل کرنے کی کوشش کی۔

ایرانی پارلیمنٹ کے سابق اسپیکر علی لاریجانی نے صیہونی حکومت کے بحران کو اندرونی بحران قرار دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی جتنا زیادہ دباؤ بڑھائیں گے یہ بحران اتنا ہی گہرا اور مشکل تر ہوتا جائے گا۔ انہوں نے فلسطین کے مظلوم عوام کے لیے ایران کی حمایت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم اسلامی نظام میں مظلوموں کی حمایت نہیں کریں گے تو کوئی ہمارا ساتھ نہیں دے گا۔

انہوں نے کہا کہ دفاع مقدس کے دوران جب عراق کی بعثی حکومت نے ہم پر حملہ کیا تو کسی بڑے ملک نے ہماری مدد نہیں کی لیکن شام اور لیبیا جیسے ممالک نے ہماری مدد کی اور یہی احساس آج فلسطینی قوم محسوس کر رہی ہے۔

انہوں نے فلسطینی عوام کی حمایت کو ایک مذہبی اور انسانی فریضہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حمایت ہمارے ملک کے مفاد میں بھی ہے کیونکہ ہم اسرائیل کو اس مسئلہ کا مجرم سمجھتے ہیں اور ہمیں ظالم اور مظلوم کو اچھی طرح پہچاننا چاہیے اور جان لینا چاہیے کہ یہ حمایت بے نتیجہ نہیں ہو گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .