حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،فلسطینی قیدیوں کی تنظیم نے صہیونی جیل میں حماس کے سینئر رہنما کے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
فلسطینی قیدیوں کی تنظیم نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کی ایک قابل احترام شخصیت عمر حمزه درغمه کو صہیونی فورسز نے 9 اکتوبر کو گرفتار کیا تھا۔
صیہونی حکومت کے جیل حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس رہنما گرفتاری کے وقت بیمار تھے اور انہیں علاج کے لیے کلینک میں داخل کرانا پڑا لیکن ایمبولینس کے وہاں پہنچنے تک وہ ہلاک ہو چکے تھے، تاہم حماس اور اسلامی جہاد نے اسے قتل قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت نے اسے قتل کیا۔
حماس کے رہنما کی گرفتاری کے بعد سے مغربی کنارے میں ان کی گرفتاری کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں، منگل کو رام اللہ میں مظاہروں کے لئے اعلان کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے اس سال کے آغاز سے ہی مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر ظلم و جبر کا سلسلہ تیز کر دیا تھا اور اب تک صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں سینکڑوں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
7 اکتوبر کو حماس کے طوفانی الاقصیٰ آپریشن کے بعد سے غزہ کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے میں اسرائیل کے مظالم میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔