۲۰ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 9, 2024
اسرائیلی قیدی

حوزہ/ فلسطین کی حماس تنظیم نے پیر کو دو معمر قیدیوں کو رہا کیا، جن میں سے ایک نے حماس کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام اسرائیلی قیدیوں کے ساتھ حماس کے فوجیوں کا برتاؤ بہت اچھا تھا اور وہ قیدیوں کا پورا خیال رکھتے تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین کی حماس تنظیم نے پیر کو دو معمر قیدیوں کو رہا کیا، جن میں سے ایک نے حماس کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام اسرائیلی قیدیوں کے ساتھ حماس کے فوجیوں کا برتاؤ بہت اچھا تھا اور وہ قیدیوں کا پورا خیال رکھتے تھے۔

اسرائیل کے ایک اسپتال میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے یوخفڈ لیویشٹز نامی 85 سالہ خاتون نے کہا کہ حماس کے فوجی قیدیوں کے ساتھ بہت اچھا سلوک کرتے ہیں اور وہ قیدیوں کی ضروریات کا پورا خیال رکھتے ہیں۔

خاتون قیدی کا کہنا تھا کہ حماس کے فوجیوں نے ہمیں یقین دلایا کہ ہم قرآن پر یقین رکھتے ہیں اور قیدیوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچنے دیں گے اور ان کے ساتھ اپنے ساتھیوں جیسا سلوک کریں گے۔

خاتون قیدی نے بتایا کہ ہر دو تین دن کے بعد ایک ڈاکٹر آتا اور ہمارا معائنہ کرتا اور ضروری ادویات دیتا اور زیر زمین سرنگ میں ہم وہی روٹی، پنیر اور کھیرا کھاتے جو حماس کے لوگ کھاتے تھے۔

جب خاتون کو حماس کے فوجیوں نے رہا کیا تو اس نے نقاب پوش حماس کے سپاہی سے مصافحہ کیا، جب اس کی وجہ پوچھی گئی تو خاتون قیدی نے کہا کہ میں نے ایسا اس لیے کیا کیونکہ وہ تمام قیدیوں کے ساتھ بہت اچھا سلوک کرتا تھا۔

ساتھ ہی اسرائیلی حکام اس بات سے شدید ناراض ہیں کہ خاتون قیدی کو میڈیا کے سامنے کیوں آنے دیا گیا، کچھ حکام نے کہا ہے کہ فوج کے ترجمان کو اس خاتون کے ساتھ ہونا چاہیے تھا اور ترجمان کو میڈیا کے سوالوں کا جواب دینا چاہیے تھا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .