۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
انصاریان

حوزہ/ خطیب حرم معصومہ قم سلام اللہ علیہا نے قرآن مجید میں خیرات اور انفاق کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: خیرات اور انفاق سے رحمت الہی کے دورازے کھل جاتے ہیں، وہ لوگ جو اپنے مال، زبان، اخلاق، آبرو اور دوسری چیزوں میں خیرات کرتے ہیں، خدا انہیں ان کے 700 گنا اسی دنیا میں جزا دے گا، لہٰذا انسان چاہے تو اچھے ادب کے ذریعے بھی اپنے اوپر رحمت الہی کے دروازے کھول سکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ حسین انصاریان نے گذشتہ شب حرم معصومہ قم سلام اللہ علیہا میں امام جواد علیہ السلام کی ایک حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: انسان کو چاہیے کہ غربت، تنگدستی اور زندگی کی مشکلات کی وجہ سے اللہ تعالیٰ سے مایوس نہ ہو، کیونکہ اللہ تعالیٰ اپنے بندے سے محبت کرتا ہے۔

اس استاد اخلاق نے مزید کہا: قارون حضرت موسیٰ (علیہ السلام) اور اس وقت کے مومنین کے خلاف صرف اس وجہ سے تھا کیوں کہ اس کے پاس بہت زیادہ دولت تھے، تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ قارون توریت کا استاد تھا اور 25 سال تک لوگوں کا معلم رہا ہے، لیکن جب وہ دولت مند ہو گیا تو اس نے توریت اور اس کے احکام کو ترک کر دیا اور دن رات اپنی دولت بڑھانے اور پیسے جمع کرنے میں مصروف رہا اور اس نے انفاق اور لوگوں کی ضرورتوں کو پورا کرنے سے بھی انکار کر دیا۔

خطیب حرم معصومہ قم سلام اللہ علیہا نے قرآن مجید میں خیرات اور انفاق کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: خیرات اور انفاق سے رحمت الہی کے دورازے کھل جاتے ہیں، وہ لوگ جو اپنے مال، زبان، اخلاق، آبرو اور دوسری چیزوں میں خیرات کرتے ہیں، خدا انہیں ان کے 700 گنا اسی دنیا میں جزا دے گا، لہٰذا انسان چاہے تو اچھے ادب کے ذریعے بھی اپنے اوپر رحمت الہی کے دروازے کھول سکتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .