حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے معروف عالم دین اور خطیب حجت الاسلام والمسلمین ناصر رفیعی نے حرم مطہر حضرت معصومہؑ قم میں رمضان المبارک کی انیسویں شب کی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ سورہ آل عمران کی آیت 133 سے 135 میں پانچ ایسی خصوصیات کا ذکر فرماتا ہے جو مغفرت اور جنت کی راہ ہموار کرتی ہیں۔
حجت الاسلام رفیعی نے وضاحت کی کہ دنیا ایک امتحان گاہ اور میدانِ مسابقہ ہے جس کا منصف اللہ تعالیٰ ہے، اس میں کامیابی پانے والوں کو جنت کی نعمتیں نصیب ہوں گی، جبکہ ناکام رہنے والوں کے لیے سخت عذاب ہوگا۔
اللہ تعالیٰ نے جن پانچ خصوصیات کو جنت کے حقدار بننے کی شرط قرار دیا ہے، وہ درج ذیل ہیں:
1. انفاق فی سبیل اللہ – جو لوگ اپنی خوشحالی اور تنگدستی دونوں حالتوں میں راہِ خدا میں خرچ کرتے ہیں۔ حجت الاسلام رفیعی نے خاص طور پر اس بات پر زور دیا کہ انفاق کا آغاز اپنے قریبی رشتہ داروں سے کیا جائے، اس کے بعد ضرورت مندوں اور پھر مہاجرین کی مدد کی جائے۔
2. غصے پر قابو پانا – جو لوگ دوسروں پر غصہ نہیں کرتے اور اپنے نفس پر قابو رکھتے ہیں، اللہ تعالیٰ ان پر اپنی رحمت نازل کرتا ہے۔
3. عفو و درگزر – جو لوگ دوسروں کی خطاؤں کو معاف کرتے ہیں، اللہ بھی انہیں معاف کرتا ہے۔
4. احسان اور نیکی کرنا – جو لوگ نہ صرف دوسروں پر ظلم نہیں کرتے بلکہ ان کے ساتھ احسان اور نیکی کا برتاؤ کرتے ہیں۔
5. گناہوں سے توبہ اور استغفار – جو لوگ اگر گناہ کر بیٹھیں تو فوراً توبہ کرتے ہیں اور اس گناہ کو دوبارہ نہیں دہراتے۔
حجت الاسلام رفیعی نے مزید کہا کہ جب یہ آیات نازل ہوئیں تو شیطان چیخ اٹھا کیونکہ اسے معلوم تھا کہ اگر انسان ان پانچ صفات کو اپنا لے تو وہ جنت میں داخل ہوگا۔
انہوں نے امت مسلمہ کو نصیحت کی کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ اللہ ہمیں بخش دے اور ہمیں جنت نصیب ہو تو ہمیں ان پانچ صفات کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا ہوگا۔
آپ کا تبصرہ