۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
ناصر عباس جعفری

حوزہ/مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سلسلہ دروس تزکیہ نفس کی چوتھی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیالی خدا کی عبادت کرنے کی بجائے رب کی حقیقی معرفت حاصل کر کے اس کی عبادت کرنا عبودیت کا اصل اظہار ہے۔جب تک خدا تعالی کی درست شناخت نہیں ہو گی تب اعمال صالحہ نہیں ہوں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سلسلہ دروس تزکیہ نفس کی چوتھی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیالی خدا کی عبادت کرنے کی بجائے رب کی حقیقی معرفت حاصل کر کے اس کی عبادت کرنا عبودیت کا اصل اظہار ہے۔جب تک خدا تعالی کی درست شناخت نہیں ہو گی تب اعمال صالحہ نہیں ہوں گے۔ایمان کی کمزوری دراصل رب کی معرفت میں کمی کا نام ہے۔خدا کی شان اور اس کی توصیف کو سمجھنے کے لیے توحید کی شناخت حاصل ہونا ضروری ہے۔اللہ تعالی کے باکمال اور برگزیده لوگ وہی ہیں جو خدا کی عبادت پوری معرفت کے ساتھ سرانجام دیتے ہیں۔اللہ تعالی نے واضح طور ہر اپنی کتاب برحق میں بتایا ہے کہ قران متقین کے لیے ہدایات ہے اور ساتھ ہی متقین کی صفت بھی بتا دی کہ وہ غیب پر ایمان لاتے ہیں۔ خدا کی ذات بھی غیب ہے اس پر کامل ایمان رکھنا ہی متقین کی صفت ہے۔خود کو متقیان کی فہرست میں شامل کرنے کی اولین شرط رب کائنات کی شناخت رکھنا ہے۔انہوں نے کہا کہ رب اور مخلوق کے تعلق کو سمجھنے کے لیے سورج اور اس کی شعاعوں کے ربط کو سمجھا جائے ۔جس طرح شعاع سورج سے کٹ کر کوئی وجود نہیں رکھتی اسی طرح انسان اپنے رب سے علحیدہ ہو کر بے وقعت ہو جاتا ہے۔رسول کریم صلی الله عليه والہ وسلم کی حدیث مبارکہ جس نے خود کو پہچان لیا اس نے رب کو پہچان لیا اپنے وجود کے ادارک کی طرف بہترین رہنمائی کرتی ہے۔انسان کی عبادات اور  معاملات میں عجز و انکساری ہی اس کے کمالات کا زینہ ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .