۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

حوزه/علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ملک میں زائرین کے نام پرفرقہ واریت پھیلانے کی گھناؤنی کوشش کی جارہی ہے جس میں حکومتی شخصیات بالخصوص ظفر مرزا کا مرکزی کردار ہے۔مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ آصف حکومتی شخصیا ت کے منفی بیانات کو بنیاد بنا کر انارکی پھیلانا چاہتے ہیں، حکومت اس حساس موقع پر مذہبی منافرت کو ہوا دینے والوں کیخلاف فوری کاروائی کرے.

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ملک میں زائرین کے نام پرفرقہ واریت پھیلانے کی گھناؤنی کوشش کی جارہی ہے جس میں حکومتی شخصیات بالخصوص ظفر مرزا کا مرکزی کردار ہے۔مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ آصف حکومتی شخصیا ت کے منفی بیانات کو بنیاد بنا کر انارکی پھیلانا چاہتے ہیں، حکومت اس حساس موقع پر مذہبی منافرت کو ہوا دینے والوں کیخلاف فوری کاروائی کرے، مسلم لیگ نون اپنے ماضی کے اوچھے ہتھکنڈوں پر اُتر آئی ہے۔ ملت تشیع اپنے خلاف گمراہ کن پروپینگڈہ کا حساب مسلم لیگ نون سے اگلے الیکشن میں لے گی۔تحریک انصاف کی حکومت کی ساکھ تباہ کرنے کے لیے اندرونی اور بیرونی لابی پوری قوت سے متحرک ہو چکی ہے۔ انہیں لگام نہ دی گئی تو حکومت کے مسائل میں مزید اضافہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے مخصوص مکتبہ فکر کی مسلسل کردار کشی قابل مذمت اور ناقابل برداشت ہے۔ زائرین کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ کرنے والی سیاسی شخصیات کے خلاف عدالت چارہ جوئی سمیت دیگر آپشنز کے استعمال پر غور کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا تمام صوبوں کے ذمہ داران اس حقیقت کو بار بار دہرا رہے ہیں کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے زائرین کا کوئی تعلق نہیں اس کے باوجود ظفر مرزا تسلسل کے ساتھ زائرین پر الزامات لگا نے میں مصروف ہیں۔ظفر مرزا اپنی نااہلیوں کا ملبہ زائرین پر ڈال کر خود کوبری الزمہ قرار نہیں دے سکتے ۔

انہوں نے کہا کہ ملت تشیع کا استحصال نہیں ہونے دیں گے۔اپنی قوم کا ہر پلیٹ فارم پر دفاع کیا جائے گا۔مظلومین کی حمایت اور ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ہمارے منشور کا حصہ ہے۔دنیا کے مختلف ممالک سے آنے والے افراد کے لیے قرنطینہ میں رکھے جانے کی مدت صرف چوبیس گھنٹے ہے جبکہ زائرین کے ساتھ زیادتی کی انتہا کی جا رہی ہے۔ اکثر زائرین کو 51 دن قرنطینہ سینٹر میں رکھا گیا ۔زائرین کو اذیت دینے کا یہ سلسہ بند ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ طبی ماہرین کی ہدایات پر عمل کرنے کوملت تشیع واجب سمجھتی ہے اور اس پر پوری طرح عمل کیا جا رہا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • علی IR 16:22 - 2020/04/14
    0 0
    زبردست