حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، صوبہ قزوین میں نمائندہ ولی فقیہ حجۃ الاسلام والمسلمین عبدالکریم عابدینی نے دفتر امام جمعہ قزوین میں منعقدہ درسِ تفسیر قرآن میں خطاب کے دوران کہا: اگر ہم سورہ نوح کی آخری آیت کی طرف توجہ کریں تو اس آیت کے پہلے حصے میں مومنوں اور بندگانِ خدا کے لئے بشارت، رحمت اور دعائے خیر ہے اور دوسرے حصے میں کافروں، ظالموں اور خدا کے سامنے کھڑے ہونے والوں کے لیے لعنت کا ذکر ہے۔
انہوں نے مزید کہا: سورہ نوح کی یہ آیت «اشداء علی الکفار رحماء بینهم» والی آیت کے ساتھ مرتبط ہے۔ نیز اللہ تعالیٰ سورہ اسراء میں فرماتا ہے: «وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِلْمُؤْمِنِینَ وَلَا یَزِیدُ الظَّالِمِینَ إِلَّا خَسَارًا»۔ ان آیات کا مفہوم ایک ہی ہے جن سے معلوم ہوتا ہے کہ خدا کی بخشش اور رحمت مومن مردوں اور عورتوں کے لیے ہے۔
امام جمعہ قزوین نے کہا: سورہ بقرہ میں مذکور ہے کہ "اے خدا ہمارے کندھوں پر سخت اور انتہائی مشقت والے کام نہ ڈال، تو نے بعض قوموں کے لیے ایسے کام مقرر کیے جنہیں وہ نبھا نہیں سکے، ہم پر وہ چیزیں مسلط نہ کرنا جو ہم برداشت نہیں کر سکتے، اے اللہ! مجھ پر اپنی رحمت کی نگاہ ڈالنا اور مجھ پر کوئی ایسی چیز مسلط نہ کرنا جو میں برداشت نہیں کر سکتا ہوں"۔
انہوں نے کہا: گناہ ایک ایسے زخم کی مانند ہے جو انسان کی عزت و آبرو کو تباہ کر دیتا ہے، انسان کی عزت و کرامت کو برباد کر دیتا ہے اور انسان کی روح کو بیمار بنا دیتا ہے لیکن جب استغفار آتی ہے تو خداوندِ متعال گناہ کے زخم کو مٹا دیتا ہے، اس کی مرمت کرتا ہے اور اسے مومن کی عزت و اقتدار سے بدل دیتا ہے۔
امام جمعہ قزوین نے کہا: خدا کے سوا ہمارے گناہوں کی اصلاح کون کر سکتا ہے؟ گنہگار کے لیے کوئی کچھ نہیں کر سکتا۔ جو شخص اہلِ استغفار ہے، اس کا اجر خدا کی طرف سے بخشش کی عطا قرار پاتا ہے۔
حجۃ الاسلام عابدینی نے کہا: وہ گناہ جو خدا معاف نہیں کرتا وہ حق الناس ہے۔ خداوند متعال نہ تو حق الناس کی پائمالی کو برداشت کرتا ہے اور نہ ہی اسے معاف کرتا ہے۔