حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شہر قزوین کے امام جمعہ و جماعت حجت الاسلام و المسلمین عبدالکریم عابدینی نے قزوین کے ایک ٹی وی چینل میں "سروش آسمانی" نامی لائیو پروگرام میں "انسان کی زندگی میں قرآن کریم کے مقام" کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: عالم ہستی کو سمجھنے کے لیے ہم قرآن مجید کے محتاج ہیں کیونکہ قرآن کریم سے بہتر کوئی چیز عالم ہستی کو بیان نہیں کر سکتی۔
شہر قزوین کے امام جمعہ نے کہا: قرآن مجید وہ کتاب ہے جو ہماری گزشتہ اور آئندہ کی خلقت کے ہدف کو بیان کرتی ہے۔ دنیا کے تمام دانشور بھی ایک جگہ جمع ہو جائیں تو بھی وہ موت اور قیامت کے متعلق انسانوں کو مکمل آگاہی نہیں دے سکتے۔
انہوں نے سورہ یونس کی آیت نمبر 10 کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ارشاد خداوندی ہے "ہم نے قرآن کریم کو نازل کیا جو آپ کے بارے میں گفتگو کرتا ہے اور آپ کی دنیاوی زندگی اور آئندہ کے متعلق قرآن مجید نے بات کی ہے.
امیرالمؤمنین علیہ السلام نے بھی فرمایا ہے کہ "آپ کے ہر درد کا علاج قرآن مجید میں ہے"۔ انسان کے لئے سب سے بڑی بیماری کفر و نفاق ہے کہ ان کا علاج بھی قرآن مجید سے ہوگا۔
صوبہ قزوین میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: قرآن مجید میں حقائق اس طرح بیان ہوئے ہیں جو ہر انسان کے لیے قابل فہم ہیں اور انسان آیات الہیہ کا مطالعہ کر کے کفر کی جگہ ایمان کا انتخاب کر سکتا ہے۔
شہر قزوین کے امام جمعہ نے سورہ یونس کی آیت نمبر 62 سے لے کر کر آیت نمبر 65 کا مفہوم بیان کرتے ہوئے اہل تقوی کی خصوصیات کو بیان کرتے ہوئے کہا: جو خدا کی ولایت کا دم بھرتے ہیں انہیں کسی قسم کا غم و خوف نہیں ہیں جبکہ آج مسلمانوں اور غیر مسلمانوں میں بہت زیادہ افراد زندگی میں غم و اندوہ کا شکار ہیں۔
خدا فرماتا ہے: میں آپ سے غم و اندوہ کو دور کرکے امن و سکون اور امید عطا کروں گا۔
حجت الاسلام والمسلمین عابدی نے کہا: وہ افراد جو ایمان لائے ہیں اور تقوی اختیار کیا وہ خدا کی ولایت کے سائے میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ وہ اپنی زندگی میں تقوی اور درونی بصیرت کو حاصل کرنے کے درپے ہیں۔ ایسے افراد کے لئے خدا کی طرف سے بشارت ہے کہ ان کی زندگی میں غم اور خوف نہیں ہے۔ وہ خوشحال زندگی بسر کرتے ہیں اور دنیا و آخرت میں خوش بخت ہیں۔ کیونکہ خدا کے کلام میں تغیر و تبدل نہیں ہوتا۔
شہر قزوین کے امام جمعہ نے کہا: تقوی کا نتیجہ عقل و دانائی اور ارادہ کی مضبوطی ہے۔
انہوں نے کہا: جب ہم دوسروں کو اپنی زندگی کے معاملات میں مداخلت کی اجازت دیتے ہیں تو اس سے ہماری روح متاثر ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر اگر ہم اپنی تمام مشکلات کا حل امریکہ کو قرار دے دیں تو اس سے ہماری مشکلات میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا: خداوندعالم جواب سورہ یونس میں فرماتا ہے: "اے پیغمبر(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اور مومنین! کفار کی باتوں سے ناراض نہ ہوں کیونکہ تمام عزتیں اور ذلتیں خدا کے ہاتھ میں ہیں۔
شہر قزوین کے امام جمعہ نے کہا: ایک روایت میں آیا ہے کہ امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام نے اپنے اصحاب سے پوچھا: "تمہیں معلوم ہے اولیاء اللہ کون ہے؟"۔ حضرت نے فرمایا: اولیاء اللہ ہم اور وہ افراد ہیں جو ہمارے بعد آئیں گے اور ہمارے نقش قدم پر چلیں گے۔حضرت علیہ السّلام نے فرمایا خوش بخت ہیں ہم اور ہم سے زیادہ وہ جو ہمارے بعد آئیں گے۔ حضرت کے اصحاب میں سے کسی نے سوال کیا کہ کیا ہم اور وہ برابر نہیں ہیں؟ تو حضرت نے فرمایا: وہ ایسی چیزوں کو تحمل کریں گے کہ جن کو آپ نے تحمل نہیں کیا۔
صوبہ قزوین میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: خدا وند عالم نے حق و باطل کی حدیں مشخص کر دی ہیں۔
خداوند متعال فرماتا ہے کہ تم ان حدود کو نہ پھلانگو اور حق کو نہ چھپاؤ۔
انھوں نے کہا: آج کی دنیا میں باطل پر وہ لوگ ہیں جو نسلی امتیازات میں غرق ہیں اور ان نسلی امتیازات کی وجہ سے انہوں نے عوام کو تنگ کر رکھا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: جو لوگ امریکی حکام کے ظلم و ستم کے خلاف قیام کر رہے ہیں ضروری نہیں کہ وہ مومن ہوں تاکہ حمایت خداوند متعال ان کے شامل حال ہو۔بس ان کا خدا کا بندہ ہونا اور ظلم و ستم کے خلاف قیام کرنا ہی ان کے حق میں خدا کی حمایت کے لیے کافی ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین عابدینی نے حق اور باطل کی حدود کو پہچاننے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: قرآن کریم نے حق کو باطل سے جدا کرنے کا بہت موثر نسخہ بتایا ہے اور وہ یہ ہے کہ اگر کوئی شخص تقویٰ اختیار کرے تو تقوی کے نور کی وجہ سے خداوند متعال اسے فرقان عطا کرتا ہے یعنی اس سے حق اور باطل کے درمیان امتیاز کرنے کی طاقت عطا کر دیتا ہے۔
انہوں نے کہا: ہر انسان حق اور باطل کی طرف جانے والے دو راستوں کے درمیان کھڑا ہے پس ہم جہاں بھی ہوں ہمیں آیات الہی سے تمسک کرنے اور تقویٰ اختیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ باطل اور کفر کے راستے پر نہ چلیں۔