حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آج پارا چنار سے پشاور جانے والے قافلے پر تکفیری دہشت گردوں کی فائرنگ کے واقعے پر مجلس وحدت مسلمین نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے بروز جمعہ ملک گیر احتجاج اور تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم پاکستان نے کہا ہے کہ اس واقعے کی ذمہ داری صوبائی اور وفاقی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، کئی ماہ سے ضلع کرم میں امن کی مخدوش صورتحال اور صوبائی اور وفاقی حکومتوں کی نااہلی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بگن کے مقام پر پارہ چنار سے پشاور جانے والی مسافر گاڑیوں پر بزدلانہ کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسافروں پر حملہ بدترین دہشتگردی ہے، امن و امان کی مسلسل بدترین صورتحال علی امین گنڈہ پور، وفاقی وزیر داخلہ اور سیکورٹی اداروں کی کارگردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے واضح کہا ہے کہ سانحہ کی تمام تر ذمہ داری کے پی کے حکومت پر عائد ہوتی ہے اور وفاقی حکومت بھی سانحہ بگن کی ذمہ دار ہے، پچاس سے زائد افراد شہید ہو گئے وزیر داخلہ کی مجرمانہ خاموشی کی مذمت کرتے ہیں، مجلس وحدت مسلمین سانحہ بگن پر تین روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے، ہمارے ایم این اے کو آئینی ترمیم پر ساتھ دینے کی قیمت پر کرم میں امن قائم کرنے کا عندیہ دیا گیا، کل بروز جمعہ اس دہشگردی اور بربریت کے خلاف ملک گیر احتجاجات کئے جائیں گے، پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں اس بربریت خلاف احتجاجات کئے جائیں گے، حکمران اس ملک کو ہمارے خون کی قیمت پر چلانا چاہتے ہیں، یہ کوئی شیعہ سنی مسئلہ نہیں خوارج کا مسافروں پر حملہ ہے، زخمیوں کو فوری طور پر اس علاقے سے نکالا جائے، شہیدوں کو ان کے گھروں تک پہنچانے کے لئے اقدامات کئے جائیں، مطالبہ کرتے ہیں کہ متاثرہ علاقے میں ریسکو آپریش کیا جائے، دہشتگردوں کی سرکوبی کے لئے فوری آپریشن شروع کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ معصوم شہریوں کے خون کی ذمہ داری قانون نافذ کرنے والے اداروں پر عائد ہوتی ہے، حکومتی ذمہ داران کو اس بات کا علم تھا کہ صورتحال انتہائی حساس اور خطرناک ہے لیکن پھر بھی حالات کی بہتری کیلئے کوئی خاطر خواہ اور موثر اقدامات نہیں اٹھائے گئے، صوبائی حکومت کی پارہ چنار بارے غیر سنجیدگی شرمناک ہے، ریاستی اداروں کی نگرانی میں جانے والے نہتے مسافروں پر حملے نے کئی سوالات اٹھا دیئے ہیں، قومی شاہراہ کا گزشتہ پانچ ہفتوں سے بند ہونا تمام ذمہ دار ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
آپ کا تبصرہ