حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر آئی ایس او کراچی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی حکام کی موجودگی میں بے گناہ اور نہتے شہریوں کا بے دردی سے قتل عام حکومتی نااہلی ہے، پارا چنار میں جس بے رحمی سے شیعان حیدر کرارؑ کا قتل عام کیا گیا یہ ایک لمحہ فکریہ ہے، اس واقعے کے بعد شیعہ قوم میں انتہائی غم و غصّہ پایا جا رہا ہے۔
احتجاجی ریلیوں کا انعقاد، مسجد آل عمران جامعہ کراچی، جامع مسجد و امام بارگاہ شاہ نجف مارٹن روڈ، مسجد و امام بارگاہ دربار حسینی ملیر، جامع مسجد الحسینی سچل گوٹھ، جامع مسجد امامیہ قدیم ڈرگ روڈ، جامع مسجد مصطفٰی عباس ٹاؤن، جامعہ مسجد نور ایمان نارتھ ناظم آباد، جامع مسجد حسن مجتبیٰ گلشن معمار، جامع مسجد جعفریہ نارتھ کراچی، مرکزی امام بارگاہ اسٹیل ٹاؤن اور جامع مسجد خدیجہ الکبریٰ بلدیہ میں کیا گیا۔
احتجاجی ریلیوں سے مختلف علمائے کرام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ پارہ چنار کو اولین ترجیح پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔
علمائے کرام نے کہا کہ سیکیورٹی حکام کی موجودگی میں بے گناہ اور نہتے شہریوں کا بیدردی سے قتل عام حکومتی نااہلی ہے، یہ مسئلہ فقط ایک خطے کا مسئلہ نہیں، بلکہ شیعہ قوم کا مسئلہ ہے اور شیعہ نسل کشی کی سازش ہے۔
اس موقع پر صدر آئی ایس او کراچی کا کہنا تھا کہ پارا چنار میں جس بے رحمی سے شیعان حیدر کرارؑ کا قتل عام کیا گیا یہ ایک لمحہ فکریہ ہے، اس واقعے کے بعد شیعہ قوم میں انتہائی غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جس طرح آج شہر میں 12 سے زائد مقامات پر احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ شیعہ قوم اس وقت بیدار ہے اور اپنے دفاع کرنے کا حق رکھتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم پر امن شہری ہیں اور آئین و قانون کی حدود میں رہتے ہوئے ہر ممکن حد تک اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں گے۔