۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: بچوں کو جبری مشقت اور ذہنی و جسمانی استحصال سے بچانے کیلئے مزید موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ بچے کی اس انداز میں تربیت کی جائے کہ وہ معاشرے کا ایک بہترین فرد بنے اور پھر وہ تربیت یافتہ جوان معاشرے کی بہتری میں کلیدی کردار ادا کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے عالمی یوم اطفال کے عالمی دن کے موقع پر جاری اپنے پیغام میں کہا: اسلام صرف ایک مذہب نہیں بلکہ ایک ایسا مکمل ضابطہ حیات ہے جس نے انسانیت سے جڑے تمام پہلوؤں کے حوالے سے نہ صرف رہنمائی فرمائی بلکہ اس کی روحانی و معاشرتی تربیت کے ساتھ ساتھ ہر شعبہ زندگی کے لئے مکمل اور جامع نظام وضع کیا ہے۔

انہوں نے کہا: اسلام نے اطفال کی تربیت پر خصوصی احکامات جاری کئے ہیں تاکہ معاشرہ صحت مند بنیادوں پر قائم رہے۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: ایک طرف دنیا عالمی یوم اطفال منا رہی ہے تو دوسری طرف ہزاروں بچے صہیونی و سامراجی قوتوں نے تہہ تیغ کر دیئے، خواتین اور بزرگ شہریوں کے ساتھ کم سن بچوں کا قتل عام اور ان کی نسل کشی عالمی امن کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔

فلسطینی بچوں کا قتل عام اور ان کی باضابطہ نسل کشی دنیا بھر کیلئے لمحہ فکریہ ہے

انہوں نے مزید کہا: غزہ و لبنان میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزی کی جا رہی ہے مگر افسوس اقوام عالم ان مظلوم بچوں پر اسرائیلی مظالم کو روکنے میں ناکام دکھائی دیتی ہیں۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: بچوں کو جبری مشقت اور ذہنی و جسمانی استحصال سے بچانے کیلئے مزید اور مؤثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا: بچے قوم کا مستقبل ہوتے ہیں جسے سنوارنے کیلئے ان کی بہتر تعلیم و تربیت ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا: بچوں سے متعلق قرآن پاک کے ساتھ احادیث بھی اس سلسلے میں انسانیت کی رہنمائی کرتی ہیں، ایک حدیث کے مطابق حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تاکید فرمائی کہ اپنے بچوں کی مختلف شعبہ حیات میں تربیت کریں۔ جن میں والدین کے ساتھ حسن سلوک، ادب و تہذیب اور گھڑ/اونٹ دوڑ، تیراندازی (وسائل دفاع و تربیت)، تیراکی(حفاظت جان کے ذرائع) کی تربیت کی تاکید فرمائی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بچے کی عمر یعنی 7 سال سے 20 سال تک کس انداز میں تربیت کی جائے یہ اصول بھی بتایا تاکہ بچہ معاشرے کا ایک بہترین فرد بنے اور تربیت یافتہ جوان معاشرے کی بہتری میں کلیدی کردار ادا کر سکے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .