۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
امام جمعه قزوین

حوزہ / ایران کے صوبہ قزوین میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: اگر کوئی شخص اپنے زندگی کو شہادت کے ساتھ ختم کرنے کا خواہاں ہے تو یہ ایک اعلیٰ سوچ اور بلند مرتبت ہے اور ہر شخص کے لیے اس پر قائم رہنا ممکن نہیں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، ایران کے صوبہ قزوین میں نمائندہ ولی فقیہ حجت الاسلام والمسلمین عبدالکریم عابدینی نے "حسینیہ ثار اللہ سپاہ صاحب الامر (عجل)" میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کی برسی اور کرمان میں دہشت گردی کے واقعے کے شہداء کی یاد میں منعقدہ تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا: سورہ احقاف کی آیت نمبر 13 اور 14 میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "إِنَّ الَّذِینَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا فَلَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَلَا هُمْ یَحْزَنُونَ، أُولَئِکَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ خَالِدِینَ فِیهَا جَزَاءً بِمَا کَانُوا یَعْمَلُونَ" یعنی "بےشک جن لوگوں نے کہا کہ ہمارا پروردگار اللہ ہے اور پھر اس (اقرار) پر ثابت و برقرار رہے تو انہیں کوئی خوف نہیں ہے اور نہ ہی وہ غمگین ہوں گے۔ یہی لوگ بہشتی ہیں جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے یہ صِلہ ہے ان کے ان اعمال کا جو وہ (دنیا میں) کیا کرتے تھے"۔

انہوں نے کہا: خداوند متعال اس آیت میں فرماتا ہے کہ جن کا مکتب اور عقیدہ یہ ہے کہ ہمارے اختیار کا مالک اور ہماری منزل اور ہدف خدا ہے اور وہ اس راہ پر ڈٹے رہتے اور ثابت قدم رہتے ہیں تو ان کے وجود میں خوف نہیں ہوتا، وہ غمگین اور خوفزدہ نہیں ہوتے ہیں یعنی وہ اپنا کام خوش دلی سے کرتے ہیں۔

حجت الاسلام والمسلمین عبدالکریم عابدینی نے مزید کہا: موجودہ دور میں اس آیت کی واضح مثال شہید جنرل حاج قاسم سلیمانی ہیں۔

قزوین کے امام جمعہ نے کہا: جب ہم ان آیات کو پڑھتے ہیں تو ہمارے لیے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ وہ کیا چیز ہے جس کے سبب یہ خدا کے بندے اس طرح ہو جاتے ہیں؟ چونکہ ہر انسان مارے جانے یا اپنی زندگی کے خاتمہ سے ڈرتا ہے اور اس مسئلے سے پریشان ہو سکتا ہے، تو پھر ان بندگانِ خدا کے دل میں نہ کوئی خوف ہے اور نہ غم و فکر، کیوں؟ تو اللہ تعالیٰ نے ان تمام سوالات کے جواب سورہ فصلت کی آیت نمبر 30 میں دئے ہیں۔

خداوند متعال اس آیت میں فرماتا ہے: "إِنَّ الَّذِینَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا تَتَنَزَّلُ عَلَیْهِمُ الْمَلَائِکَةُ أَلَّا تَخَافُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَبْشِرُوا بِالْجَنَّةِ الَّتِی کُنْتُمْ تُوعَدُون" یعنی "بے شک جن لوگوں نے کہا کہ ہمارا پروردگار اللہ ہے اور پھر اس پر قائم اور ثابت قدم رہے ان پر فرشتے نازل ہوتے ہیں (ان سے کہتے ہیں کہ) تم نہ ڈرو اور نہ غم کرو اور اس جنت کی بشارت پر خوش ہو جاؤ جس کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے۔"

حجت الاسلام والمسلمین عابدینی نے کہا: اگر کوئی مومن ان آیات قرآنی کو سمجھے اور ان پر ایمان لائے تو دنیا اس کے لیے کوئی معنی نہیں رکھے گی اور اس کے وجود میں شہادت کی تمنا پیدا ہو جائے گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .