۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
عبدالکریم عابدینی - امام جمعه قزوین

حوزہ/ ایران کے صوبہ قزوین میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: شب قدر کو اہمیت نہ دینا انسان کے لیے بہت بڑے نقصان کا باعث ہے۔ شب قدر میں ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ ہم کہاں کھڑے ہیں اور کمال کے راستے میں ہم نے کیا قدم اٹھائے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین عبدالکریم عابدینی نے مدرسہ علمیہ قزوین کے طلاب کے ساتھ منعقدہ ایک صمیمی نشست میں حضرت امام حسن (علیہ السلام) کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کرتے ہوئے کہا: امام حسن (علیہ السلام) کی حیات مبارکہ میں اس امام بزرگوار کو اس قدر دنیا دار معروف کر دیا گیا کہ آج چودہ سو سال گزر جانے کے باوجود بھی مختلف کتب میں بنو امیہ کی اس گھناؤ­نی سازش کے آثار موجود ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امام حسن (علیہ السلام) کس قدر مظلوم تھے۔

انہوں نے مزید کہا: شب قدر کے ایام نزدیک ہیں اور اس شب میں تین عمل انجام دینے کی بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے۔

حجت الاسلام عابدینی نے کہا: پہلا عمل یہ ہے کہ خدا سے اپنے رابطے کو مستحکم کریں، شب قدر خدا کے حضور حاضر ہوں تاکہ شب قدر اور خدا کے لیے بندگی کو درک کر سکیں۔

صوبہ قزوین میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: شب قدر میں ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ ہم کہاں کھڑے ہیں اور کمال کے راستے میں ہم نے کیا قدم اٹھائے ہیں۔ تیسرا عمل جو ہمیں شب قدر میں انجام دینا چاہئے تاکہ بہترین نتیجہ حاصل کر سکیں وہ آئندہ (دینی زندگی) کا لائحہ عمل اور اس کے لئے منصوبہ بندی کرنا ہے۔

انھوں نے کہا: آج ترقی یافتہ ممالک بھی پانچ سالہ، پچاس سالہ لائحہ عمل معین کرتے ہیں کہ آئندہ پانچ سالوں میں ہم نے کہاں تک پہنچنا ہے! قرآن کریم نے بھی شب قدر کے عنوان سے ہمیں یہ لائحہ عمل دیا ہے۔

حجت الاسلام عابدینی نے کہا: قرآن کریم اور روایات میں لیلۃ القدر(قدر کی رات) آیا ہے  لیکن عام طور پر "لیالی قدر" بولا جاتا ہے جب کہ قرآن مجید اور روایات میں لفظ "لیل" آیا ہے۔ پس ہمارے پاس فقط ایک شب قدر ہے۔

انہوں نے کہا: اس شعر "هر شب، شب قدر است اگر قدر بدانیم"؛ نے شب قدر کو بے اہمیت بنایا ہے کیونکہ شب قدر کی جانب توجہ نہ دینا اور یہ کہنا کہ ہر شب کو شب قدر بنایا جا سکتا ہے۔ یہ بہت زیادہ نقصان کا باعث ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .