حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حجۃ الاسلام والمسلمین عبدالکریم عابدینی نے سروش آسمانی نامی لائیو ٹی وی پروگرام (جو ٹی وی چینل شما،قم) سے نشر ہوتا ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: خداوند عالم سورۃ توبہ میں فرماتا ہے:"اے اہل ایمان تقویٰ اختیار کرو اور انبیاء اور آئمہ اطہار علیہم السلام جو کہ سچے ہیں ان کے ساتھ رہو"۔
انہوں نے مہدوی(عج) معاشرے کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے کہا: امام علی علیہ السلام اور دیگر ائمہ اطہار(علیھم السلام) نے جب اپنے عہد امامت میں عدل و انصاف کو قائم کیا تو انہوں نے درحقیقت مہدوی(عج) اہداف کو عملی جامہ پہنایا اور ہم انبیاء اور آئمہ طاہرین(علیھم السلام) کی زندگیوں کا مطالعہ کرکے مہدوی زندگی کے جلووں کو درک کرسکتے ہیں۔
شہر قزوین کے امام جمعہ نے کہا: ائمہ طاہرین علیہم السلام کی سیرت اور سنت کے مقابلہ میں معاویہ کفار اور منافقین کی زندگیاں تھی وہ لوگوں کا ناحق خون بہاتے اور ان پر ظلم و ستم کرنے کے باوجود آج عالم یاس اعتبار کی طرح خود کو لوگوں کے حقوق کے علمبردار قرار دیتے تھے۔
صوبہ قزوین میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: دین اسلام کی نظر میں کامیابی حاصل کرنے کا واحد راستہ صداقت اور سچائی ہے۔ امام علی علیہ السلام فرماتے ہیں: کامیابیاں صرف صداقت اور سچائی سے حاصل ہوتی ہیں اور اگر ہم اپنے حقیقی مقصد کو حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں صداقت اور سچائی کے راستے سے گذر کر آنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا: جو صداقت کے علاوہ کسی اور راستے پر چلے گا وہ ناکام ہوگا۔ وہ اپنے تئیں یہ سمجھے گا کہ اس نے اپنا مقصد حاصل کر لیا ہے لیکن یہ اس کی خام خیالی ہے۔امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں:حقیقی مقصد تک پہنچنے کے لیے میرے نزدیک صداقت سے زیادہ قابل اطمینان کوئی چیز نہیں ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین عابدینی نے کہا: بعض حضرت علی علیہ السلام کے زمانہ میں معاویہ کے کاموں کو چالاکی اور زیرکی کا نام دیتے تھے لیکن امیر المومنین علیہ السّلام افسوس کے ساتھ فرماتے ہیں ہم ایسے زمانہ میں زندگی بسر کر رہے ہیں کہ جس میں زیادہ تر لوگ دھوکے اور حیلے کو چالاکی اور زیرکی سمجھتے ہیں لیکن انہیں معلوم نہیں ہے کہ حیلے اور دھوکے کا کوئی نتیجہ نہیں ہے۔