۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
توکل

 حوزہ /مخلوق خدا آپ کو کوئی نفع یا نقصان نہیں پہنچا سکتی اور آپ غیر خدا سے مکمل مایوس ہو جائیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق استادمحسن قرائتی نے اپنی تفسیر قرآن(تفسیر نور) میں قیمتی نقاط اور آیات قرآن کریم کے خوبصورت پیغام کو بیان کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی اس تحریر میں سورہ مبارکہ آل عمران آیت نمبر 160 کو "دریا سے ایک قطرہ" کے عنوان سے پیش کر رہی ہے۔

آیہ مبارکہ:

إِنْ یَنْصُرْکُمُ اللَّهُ فَلا غالِبَ لَکُمْ وَ إِنْ یَخْذُلْکُمْ فَمَنْ ذَا الَّذی یَنْصُرُکُمْ مِنْ بَعْدِهِ وَ عَلَی اللَّهِ فَلْیَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُونَ

ترجمہ:

اگر خدا تمہاری مدد کرے تو کوئی تم پر غلبہ حاصل نہیں کرسکتا اور اگر تم کو خوار اور رسوا کرے تو  اس کے بعد کون تمہاری مدد کرسکتا ہے؟ بس مومنین(کو چاہئے کہ) صرف خدا پر توکل کریں۔

نکات:

پہلی آیت میں خدا پر توکل کرنے کی سفارش ہوئی ہے اور اس آیت میں خدا پر توکل کرنے کی دلیل اس طرح بیان کی گئی ہے کہ عزت وعظمت صرف خدا کے ہاتھ میں ہے ۔

حدیث میں آیا ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے حضرت جبرائیل علیہ السلام سے پوچھا: خدا پر توکل کیا ہے؟ تو حضرت جبرائیل علیہ السلام نے عرض کیا: "یہ کہ آپ جان لیں کہ مخلوق خدا آپ کو کوئی نفع یا نقصان نہیں پہنچا سکتی اور آپ غیر خدا سے مکمل مایوس ہو جائیں۔ اگر انسان اس درجے پر پہنچ جائے تو وہ خدا کی خوشنودی کے سوا کسی کے لئے کام نہیں کرتا، وہ غیر خدا سے نہیں ڈرتا اور خدا کے سوا اسے کوئی امید نہیں ہوتی ہے، یہ ہے حقیقت توکل(۱)۔

امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں: جب بھی انسان اور گناہ کے درمیان کوئی رکاوٹ حائل نہ ہو اور انسان معصیت میں گرفتار ہو جائے تو یہ خدا کا اسےرسوا کرنا اور اسے اپنے حال پر چھوڑ دینا ہے(۲)۔

پیغام:

1. طبیعی کامیابیاں عوامل اور اسباب کے تابع ہوتی ہیں لیکن نصرت اور امداد الہی کسی کے تابع نہیں ہوتی۔«ان ینصرکم اللّه فلا غالب لکم»

2.   کامیابی اور شکست ہر دو ارادہ خداوندی کے تابع ہیں۔«ینصرکم... یخذلکم»

3. ایمان خدا پر توکل سے جدا نہیں ہے۔ «فلیتوکّل المتوکّلون»

منابع:

۱) بحار، ج‏۷۱، ص ۱۳۸.

۲) تفسیر برهان، ج‏۱، ص‏۳۲۳.

تبصرہ ارسال

You are replying to: .