حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کورونا وبا کے پھیلاؤ کے پیش نظر امام علی رضا علیہ السلام کے حرم میں اعمال شب قدر اور شب ضربت کی مجالس و عزاداری کے پروگرام دو حصوں میں الگ الگ اوقات میں انجام دئے گئے تاکہ مومنین اور عزاداروں کا بیک وقت زیادہ مجمع اکٹھا نہ ہوسکے ۔ پہلے حصے میں رات دس بجے سے بارہ بجے تک شب قدر کے اعمال اور عزاداری انجام دی گئی اور دوسرے حصے میں رات ساڑھے بارہ بجے سے دو بجے کے بعد تک اعمال شب قدر انجام دئے گئے و عزاداری برپا کی گئي ۔
اس معنوی پروگرام میں علماء اور ذاکرین نے شب قدر کی فضیلت اور اسی طرح مولائے متقیان حضرت علی ابن ابیطالب علیہ السلام کے فضائل و کمالات پر روشنی ڈالی جبکہ حرم میں موجود زائرین اور مجاورین نے سروں پر قرآن رکھ کر اپنے معبود کی بارگاہ میں امت مسلمہ اور پوری انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے دعا ئيں مانگيں ۔ حرم میں موجود مومنین و سوگواروں نے مولائے کائنات حضرت علی ابن ابیطالب علیہ السلام کے سرمبارک پر ضربت لگنے کی شب کی مناسبت سے نوحہ خوانی و سینہ زنی کی اور مولا کی مظلومیت پر اشک غم بہائے ۔
مولائے متقیان کے ایام شہادت کی مناسبت سے امام رضا علیہ السلام کا حرم مطہر بھی پوری طرح سیاہ پوش و عزادار ہے
ایس او پیز کی پاسداری اور حفظان صحت کے اصولوں کی پابندی کرانے اور زائرین کو کورونا سے بچاؤ کے لئے سینیٹائزر نیز دیگر ضروری وسائل کی فراہمی کے لئے چار ہزار دو سو خدام ، لوگوں کی خدمت میں مصروف تھے