۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
حجت الاسلام والمسلمین عبدالکریم عابدینی

حوزہ/ صوبہ قزوین میں نمائندہ ولی فقیہ حجت الاسلام والمسلمین عبدالکریم عابدینی نے کہا: قرآن اخلاقیات کی بنیاد ہے اور کوئی انسان صرف قرآن پاک کو حفظ کرنے سے ہی بااخلاق نہیں ہو سکتا بلکہ ضروری ہے کہ قرآن کریم کے ساتھ انس پیدا کیاجائے، ہماری زندگی قرآنی ہو، قرآنی طرز عمل اور قرآنی رویہ اپنائیں تاکہ اخلاق قرآنی حاصل ہو۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام و المسلمین عبدالکریم عابدینی نے صوبہ قزوین میں منعقدہ ایک پروگرام میں حلول ماہ مبارک رمضان کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: ماہ مبارک رمضان کے ایام کا کسی بھی دوسرے مہینے کے دنوں کے ساتھ مقائسہ نہیں کیا جا سکتا اور یہ ایام خداوند کے ہاں ایک مخصوص اہمیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا: رمضان المبارک ایسا مہینہ ہے کہ جس میں ہمیں خدا کی مہمانی میں دعوت کی گئی ہے اور اور ان سب کو جو ایمان لائے اس ضیافت میں خاص طور پر مدعو کیا گیا ہے ۔

صوبہ قزوین میں نمائندہ ولی فقیہ نے قرآن کریم کو اخلاقیات کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا: اخلاقیات کی بنیادوں میں سے ایک مہم اساس و بنیاد ’’قرآن‘‘ ہے چونکہ اخلاق حقیقی بغیر قرآن کریم کے حاصل نہیں ہوتا ہے۔

قزوین کے امام جمعہ نے کہا: خداوند متعال سورۂ قلم کی آیت نمبر ۴ میں فرماتا ہے:’’ وَإِنَّكَ لَعَلى خُلُقٍ عَظيمٍ‘‘ اور آپ عظیم اخلاق کے مالک ہیں۔ اخلاقیات قرآنی کی بنیادوں میں سے ایک مہم اساس و بنیاد ’’وسعت قلبی‘‘ ہے۔ خداوند متعال پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فرماتا ہے کہ ’’ہم نے تمہیں سعہ صدر(وسعت قلبی) عنایت کیا اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عظمت بھی ان کی وسعت قلبی کی وجہ سے تھی۔

انہوں نے کہا: خداوند متعال پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فرماتا ہے کہ ’’ہم نے اس عظیم قرآن کو تمہارے وجود میں قرار دیا ہے اسی وجہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اخلاق بھی عظیم ہے ۔ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زوجہ مکرمہ کا فرمان ہے:’’پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اخلاق یہی قرآن ہے‘‘۔

حجت الاسلام والمسلمین عابدینی نے مزید کہا: قرآن اخلاقیات کی بنیاد ہے اور کوئی انسان صرف قرآن پاک کو حفظ کرنے سے ہی  بااخلاق نہیں ہو سکتا بلکہ ضروری ہے کہ قرآن کریم کے ساتھ انس پیدا کیاجائے، ہماری زندگی قرآنی ہو، قرآنی طرز عمل اور قرآنی رویہ اپنائیں تاکہ اخلاق قرآنی حاصل ہو۔

صوبہ قزوین میں نمائندہ ولی فقیہ نے اخلاقیات کی  دیگربنیاد’’عقیدہ‘‘  کو قرار دیتے ہوئے تأکید کی: اگر ہم بااخلاق بننا چاہتے ہیں تو اپنے بنیادی سوالوں یعنی ’’کہاں سے آئے ہیں؟ اور کہاں جا رہے ہیں؟ کے جوابات تلاش کریں اور یہی چیز ہے جو ہمیں عقیدے کی فضا میں لے کر جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: جونہی انسان کے عقیدے کے متعلق علم حاصل ہو گیا کہ خداوند متعال ہی خالق ہستی ہے اور آدم و عالم اس کی مخلوق ہیں اور قیامت آنے والی ہے، انسان کو سعادت کے راستوں کی تعلیم دینا چاہئے جس کے لئے انبیاء تشریف لائے ہیں، کتاب و مکتب کو نازل کیا گیا  کہ جو قوانین اور اصول دین کو بیان کرتے ہیں۔ اس تمام مجموعے کو اگر صحیح انداز میں درک کر لیا جائے تو انسان ’’صاحب عقیدہ‘‘ ہو جاتا ہے۔

قزوین کے امام جمعہ نے کہا: خداوند متعال قرآن کریم میں فرماتا ہے:’’تقویٰ انسان کو کرامت عطا کرتا ہے‘‘۔ اخلاقی فضیلتوں جیسے سخاوت، شجاعت، انصاف، عفت و پاکدامنی سب کرامت سے حاصل ہوتی ہیں اور ہمیں اخلاق اور تربیت کے میدان میں کام کرنے کے لئے’’کرامت و عظمت انسانی‘‘ پر کام کرنا ہو گا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .