۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
میزائل

حوزہ/ایران کی بحریہ نے ساحل سے سمندر اور سمندر سے سمندر تک 80 سے 200 کلومیٹر کے فاصلے پر کروز میزائل داغے اور یہ میزائل کامیابی سے اہداف کو نشانہ بناتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آئی آر جی سی کے اعلی عہدیداروں نے بتایا کہ آئی آر جی سی کی بحریہ نے 50 ٹیسٹ کئے ہیں۔ آئی آر جی سی کی اس بحری فوجی مشق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ میزائلوں کی تیاری، ڈیزائننگ، جانچ اور فائرنگ سبھی کامیاب رہی۔

یہ اہم بات نہیں ہے کہ فوج اس قسم کے سنگ میل کی کامیابی کے ساتھ تعمیر، ڈیزائن اور اس کے بعد فائر کرے لیکن یہ ایران کے لئے کامیابی ہے کیونکہ ایران کو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اس تمام دفاعی کامیابیوں کو پابندیوں اور دباؤ کے دور میں حاصل کیا گیا ہے۔

ایران نے دفاعی شعبے میں اتنی کامیابیاں حاصل کیں کہ وہ کسی بھی حالت میں کبھی بھی مذاکرات اور سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ بحریہ نے اس مشق کے لئے کنارک خطے کا ہی انتخاب کیوں کیا؟ ایران کے کنارک خطے میں ہی اتفاقی طور پر فائر کیے گئے میزائلوں کی وجہ سے متعدد فوجی شہید ہوگئے تھے جسکی وجہ سے ایران دشمن طاقتیں ایران کی قابلیت پر مستقل طور پر سوالیہ نشان کھڑا کررہے تھے، لیکن اس حالیہ فوجی مشق نے دشمن کے تمام آپشن چھین لئے کیونکہ طویل اور مختصر فاصلے کے دونوں ہی ميزائلوں نے اپنے اپنے مقاصد اور نشانے کو صحیح طریقے سے نشانہ بنایا اور یہ ایک ایسا کارنامہ ہے جس کی مثال پیش کی جانی چاہیئے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ نے اس میزائل ٹیسٹ کے ساتھ دشمنوں کو پیغام بھیجا ہے کہ وہ ایران کو کمزور سمجھنے میں کبھی غلطی نہیں کریں کیونکہ یہ غلطی ان کی آخری ہوگی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .