۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
تصاویر/ دیدار معاونین پرورشی و فرهنگی ادارات کل آموزش و پرورش استان های کشور با آیت  کریمی جهرمی

حوزہ/ حوزہ علمیہ کے استاد نے آیت اللہ ناصری کی صفات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا:جوان اور بوڑھے سب ان کی خدمت میں پہنچتے تھے، ہر عمر کے لوگ ان سے مراجعہ کرتے تھے، اور مرحوم ایک حقیقی عارف تھے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم المقدسہ میں مرکز فقهی ائمه اطهار(ع) میں آیت اللہ ناصری دولت آبادی کی یاد میں منعقد ’’ سالک الی الله‘‘ کانفرنس میں آیت اللہ کریمی جہرمی نے امام ہادی(ع) کی ایک حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے ایک اہم سوال کی جانب توجہ دلائی کہ علمائے کرام میں سب سے عظیم اور بڑا عالم کون ہے؟اس حدیث میں امام ہادی (ع) نے امام عصر (عج) کے زمانہ غیب کے علماء کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا: غیب امام (عج) کے زمانے میں بعض علماء خاص درجات اور مقام و مرتبے کے حامل ہیں، ان کے خیالات اور ان کی فکر منفرد ہے، اور یہ خصوصیات ان میں پوری طرح واضح ہیں۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یہ علماء معاشرے کو اور لوگوں کو خدا کی طرف دعوت دیتے ہیں، کہا: یہ علماء لوگوں کو خدا کی طرف اپنی گفتار و رفتار و اعمال سے دعوت دیتے ہیں۔

آیت اللہ ناصری ایک حقیقی عارف تھے: آیت اللہ کریمی جہرمی

حوزہ علمیہ کے استاد نے مزید کہا: یہ علماء خدا کی ذات اور اس کے دین کا دفاع کرتے ہیں اور لوگوں کو مضبوط اور محکم دلائل کے ساتھ خدا کی طرف بلاتے اور اس کا دفاع کرتے ہیں۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ یہ بزرگ علماء لوگوں کو شیطان کے جال سے بچاتے ہیں اور ان کو آزاد کرتے ہیں، کہا: یہ علماء ایسے لوگوں کو جن کے عقائد پوری طرح پختہ نہیں ہوتے اور کمزور ہوتے ہیں، ان کو شیطان کے جال سے نکالتے ہیں۔

حوزہ علمیہ کے استاد نے آیت اللہ ناصری کی صفات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا:جوان اور بوڑھے سب ان کی خدمت میں پہنچتے تھے، ہر عمر کے لوگ ان سے مراجعہ کرتے تھے، اور مرحوم ایک حقیقی عارف تھے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .