۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
آیت الله سید هدایت‌الله مسترحمی

حوزہ/ حوزہ علمیہ کے بزرگ استاد آیت اللہ سید ہدایت اللہ مسترحمی حسن آبادی، حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے انتقال کر گئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کے بزرگ استاد ، کتاب ’’مؤتمر علماء بغداد‘‘ کے مترجم، آیت اللہ سید ہدایت اللہ مسترحمی حسن آبادی، حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے انتقال کر گئے۔

اس عالم ربانی کی تشییع جنازہ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

آیت اللہ سید ہدایت اللہ مستر حمی احمدآبادی ہفتہ کے دن 1351 ہجری قمری کو حسن آباد جرقویہ، اصفہان میں پیدا ہوئے اور ان کے والد اور آباء و اجداد نسل در نسل علماء اور بزرگان مذہب تشیع میں سے تھے۔

10 سال کی عمر سے انہوں نے قرآن اور فارسی پڑھی اور ان کی قابلیت اور کچھ پڑھنے اور سیکھنے میں دلچسپی کو دیکھتے ہوئے ان کے والدنے انھیں عالم دین کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے اصفہان بھیج دیا۔ ابتدائی دنوں میں، وہ روزانہ ایک صفحہ قرآن حفظ کرتے تھے اور کچھ فارسی سیکھتے تھے، یہاں تک کہ انھوں نے مقدمات پڑھنا شروع کیا، یہاں تک کہ بڑھاپے میں بھی پڑھنا جاری ہی رکھا۔

انہوں نے اصفہان کی ’مسجد نو‘ میں کچھ عرصہ علوم دین حاصل کی، انہوں نے آیت اللہ محمد علی معلم حبیب آبادی اور صاحب مکارم الآثار آیت اللہ حاج شیخ عباس علی ادیب حبیب آبادی کے دروس سے بھی استفادہ کیا۔

آیت اللہ مسترحمی نے عراق میں قیام کے دوران آیت اللہ سید محمد شیرازی اور آیت اللہ خوئی کے دروس سے بھی استفادہ کیا، البتہ ان اصل تعلیم آیت اللہ محمد علی معلم حبیب آبادی اور شیخ عباس ادیب حبیب آبادی کے حضور میں ہی رہی جو ان کے والد کے استاد بھی تھے، انہوں نے تمام سیوطی اور نصف مغنی کو مرحوم استاد حبیب آبادی سے پڑھا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .