۲۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۴ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 12, 2024
راجہ محمد امیر محمد خاں

حوزہ/ بہت ہی با اخلاق و باغ و بہار شخصیت تھے علم و ادب سے خصوصی شغف تھا ،کئی زبانوں کے ماہر تھے، عزاداری سید الشہداء علیہم السلام میں منہمک رہتے تھے بہترین مرثیہ خواں تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، راجہ محمد امیر محمد عرف سلیمان میاں والی ریاست محمود آباد کے سانحہ ارتحال پر مولانا محمد جابر جوراسی نے ایک تعزیتی پیغام جاری کیا جس کا متن حسب ذیل ہے:

انا للہ و انا الیہ راجعون

اِس وقت جبکہ میں اپنے وطن جوراس ضلع بارہ بنکی میں مقیم ہوں اِس افسوسناک خبر نے بہت صدمہ پہنچایا کہ خانوادۂ ریاست محمود آباد کی اک نمایاں شخصیت الحاج راجہ محمد امیر محمد خاں عرف سلیمان میاں والی ریاست محمود آباد نے ایک وقفہ کی علالت کے بعد داعی اجل کو لبیک کہا۔

راجہ محمد امیر محمد خاں بہت ہی با اخلاق و باغ و بہار شخصیت تھے علم و ادب سے خصوصی شغف تھا ،کئی زبانوں کے ماہر تھے، عزاداری سید الشہداء علیہم السلام میں منہمک رہتے تھے بہترین مرثیہ خواں تھے، سیاسی میدان کے بھی قد آور شخصیت تھے ،اترپردیش کی ریاستی اسمبلی کے منتخب رکن رہے تھے ، مدرسۃ الواعظین لکھنؤ کے موجودہ منتظم و متولی تھے وہاں سے تعلق کی وجہ سے بارہا مجھ سے بالمشافحہ ملاقات رہی۔

انہیں اِدھر دو بڑے صدمے بھی برداشت کرنا پڑے روحانی صدمہ یہ کہ سوسالہ قدیمی تبلیغی ادارہ مدرسۃ الواعظین لکھنؤ کی تعلیمی و تبلیغی سرگرمیاں معطل ہوگئیں اور ان کی ریاست محمود آباد کی ایک بڑی جائیداد پارلیمنٹ میں پاس شدہ ایک قانون کے تحت خطرے میں آگئی۔ کوئی ایسی زیادہ عمر نہیں تھی غالباً بڑے صدمات نے ان سے زندہ رہنے کا حوصلہ چھین لیا ، معبود ان کے درجات بلند فرمائے اور ان کے پسماندگان بیوۂ مرحوم و فرزندان کو طاقتِ صبر کرامت فرمائے۔

شریک غم

سید محمد جابر جوراسی

مدیر ماہنامہ اصلاح لکھنؤ

۴؍ اکتوبر ۲۰۲۳

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .