۱۲ آذر ۱۴۰۲ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۵ | Dec 3, 2023
آیۃ اللہ محسن نواب رضوی

حوزہ/ پیشکش: دانشنامہ اسلام، انٹرنیشنل نورمائکروفلم سینٹر دہلی کاوش: مولانا سید غافر رضوی چھولسی و مولانا سید رضی زیدی پھندیڑوی

حوزہ نیوز ایجنسی | مجتہد مسلّم آیۃ اللہ محسن نواب 14 ربیع الثانی 1329 ہجری مطابق 14 اپریل 1911 عیسوی کو محلہ چاہ کنکر لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد سید احمد نواب رضوی تھے۔ محسن الملت ماہ اپریل 1915عیسوی میں چار سال کی عمر میں ہی سایہ پدری سے محروم ہوگئے۔

آپ نے ابتدائی تعلیم مدرسہ ناظمیہ میں حاصل کی سنہ 1923 عیسوی میں مدرسہ سلطان المدارس میں داخل ہوئے اور مدرسہ کے جیّد اساتذہ سے کسب فیض کیا۔

سنہ 1933 عیسوی میں صدرالافاضل کی سند امتیازی نمبروں سے حاصل کی اسی سال عازم نجف اشرف ہوئے اور حوزہ علمیہ نجف اشرف میں جید اساتذہ کے سامنے زانوئے ادب تہہ کیے ۔آیت اللہ محسن نواب کو نجف اشرف کے بہت سے علمائے کرام نے اجازات اجتہاد سے نوازا جن میں سے آیت اللہ ابراہیم رشتی، آیت اللہ عبدالکریم غروی، آیت اللہ ضیاءالدین عراقی، آیت اللہ محمد کاظم یزدی، آیت اللہ محمد حسین آل کاشف الغطاء، آیت اللہ شیخ محمد حسن، آیت اللہ عبدالحسین رشتی اور آیت اللہ ابوالحسن موسوی وغیرہ کے اسمائے گرامی قابل ذکر ہیں۔

آپ اکتوبر 1939 عیسوی میں نجف اشرف سے واپس ہوئے اور مدرسہ ناصریہ جونپور کے استاد قرار پائےمدرسہ عالیہ رامپور کی مدیریت کو سنبھالا اور اس دوران ریاست رام پور میں اپنی پرجوش اور عالمانہ خطابت سے ملت کو فیض پہنچایا اس کے بعد لکھنؤ کا رخ کیا اور مدرسہ سلطان المدارس میں طلاب کی معقول تربیت کا بیڑہ اٹھایا ۔ اسی کے ساتھ مدرسہ ناظمیہ میں کئی برس تک عشرہ مجالس میں رونق افروز منبر رہے، آپ کو تصنیف و تالیف سے بھی خاص دلچسپی تھی چنانچہ اپنی بے انتہا مصروفیات کے باوجود تصنیف و تالیف میں بھی نمایاں کردار ادا کیا ۔

آخرکار مذکورہ اوصاف کی حامل شخصیت 12 جمادی الثانی 1389ہجری مطابق 26/اگست 1969 عیسوی بروز منگل ڈھائی بجے دن لکھنؤ میں اپنے خالق حقیقی سے جا ملی انتقال کی خبر پھیلتے ہی عقیدت مندوں کا ہجوم شریعت کدہ پر امنڈ پڑا، مغرب کے قریب بہت بڑے مجمع کے ہمراہ جنازہ امامباڑہ آغا باقر میں غسل و کفن کے لئے لایا گیا اور اگلے روز 27/ اگست صبح ساڑھے سات بجے آپ کی نماز جنازہ اس وقت کے عظیم خطیب اور پرہیزگار عالم دین مولانا ابن حسن نونہروی کی اقتدا میں ہوئی اور مجمع کی ہزار آہ وبکا کے ہمراہ حسینیہ غفرانماب لکھنؤ میں سپرد خاک کردیا گیا۔

ماخوذ از : نجوم الہدایہ، تحقیق و تالیف: مولانا سید غافر رضوی فلکؔ چھولسی و مولانا سید رضی زیدی پھندیڑوی، ج5، ص199، دانشنامۂ اسلام، انٹرنیشنل نورمائکروفلم دہلی،2020ء

ویڈیو دیکھیں:

https://youtu.be/t-BDbgODuIA?si=PrazNLex7HOBKHdH

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .
0 + 0 =