حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدافع حریم ولایت، محقق تاریخ اسلام اور مرکز "تحقیقات معجم الفقہی" کے بانی اور مدیر حجت الاسلام والمسلمین علی کورانی نے آج بروز اتوار مورخہ 19 مئی 2024ء کی صبح اس دارفانی کو الوداع کہہ دیا۔
استاد علی کورانی 22 نومبر 1944ء کو لبنان کے علاقہ صور کے ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔
آپ کے تعارف کے لئے اتنا کافی ہے کہ ان چند سالوں میں وہ "دفاع از امیر المؤمنین ع" کے لئے مشہور تھے۔ آپ شہید باقر صدر رہ کے شاگردوں میں سے تھے۔
آیت اللہ سید محسن حکیم نے شہر الخالص میں آپ کو اپنے نمائندہ اور پھر کویت میں بھی اپنا نمائندہ بنا کر بھیجا تھا۔ آپ آیت اللہ العظمٰی ابوالقاسم خوئی کے نمائندہ بھی رہے۔
آپ نے نجف اشرف میں بزرگ اساتید جیسے محمد تقی فقیہ، سید علاء بحرالعلوم، شیخ محمد تقی ایروانی، سید محمد باقر حکیم اور سید سعید حکیم سے کسب فیض کیا۔
آپ بے شمار قیمتی کتب کے بھی مؤلف تھے جن میں "عصر ظہور" جو اردو زبان میں بھی ترجمہ ہوئی، "ہزار سوال و اعتراضات مخالفین مکتب اہل بیت پر" (جسے عربی میں ألف سؤال و اشکال علی المخالفین لأهل البیت الطاهرین (3 جلدی) شامل ہیں۔ معجم الاحادیث امام مہدی عربی (اس کا فارسی ترجمہ بھی موجود ہے)۔
اس کے علاوہ ان کی سیرت امیر المؤمنین ع پر تین جلدوں میں کتاب علمی حلقوں کے لئے بہت زیادہ قابل استفادہ ہے۔
ان کے علمی و قلمی آثار اور مقالات کی فہرست حسب ذیل ہے:
الف)- کتب
آیات الغدیر؛
الانتصار: أهم مناظرات الشیعة فی شبکات الإنترنت؛
الحق المبین؛
السؤال و الإشکال؛
العقائد الإسلامیة؛
المکة فی ضمیر المسلم؛
الوهابیة و التوحید؛
تدوین القرآن؛
ثمار الأفکار؛
جواهر التاریخ؛
عصر الظهور؛
فلسفة الصلاة؛
معجم أحادیث الإمام المهدی.
ب)- مقالات
آشنایی با مرکز معجم فقهی آیتالله گلپایگانی(ره)؛
ایرانیان و نقش آنان در دوران ظهور؛
بحثی در باب نور؛
پژوهشی در اسباب نزول آیه «اکمال دین»؛
مهدویت در عصر حاضر.