حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجمع جہانی اہل بیت علیہم السلام کے سربراہ حجۃالاسلام و المسلمین استاد رضا رمضانی نے کہا ہے کہ مرحوم آیت اللہ محمد یزدیؒ کی شخصیت کو جامع انداز میں سامنے لانا آج کے دینی اور حوزوی معاشرے کی ضرورت ہے، کیونکہ ایسے علماء کی زندگی نوجوانوں کے لیے بہترین نمونہ بن سکتی ہے۔
استاد رمضانی نے یہ گفتگو قومی کانفرنس ’’پیشتازانِ نہضت اسلامی؛ آیت اللہ یزدیؒ‘‘ (تحریک اسلامی کے علمبردار؛ آیت اللہ یزدیؒ) کی اختتامی نشست میں کی، جو آج قبل از ظہر قم المقدسہ میں منعقد ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ آیت اللہ یزدیؒ کے علمی، سیاسی اور انقلابی پہلوؤں کو علمی مراکز میں دوبارہ واضح کرنا ضروری ہے تاکہ ان کی جامعیّت اور اثرگذاری پوری طرح ابھر کر سامنے آئے۔
انہوں نے بتایا کہ مرحوم یزدیؒ نے مجلسِ شورای اسلامی، عدلیہ کی سربراہی، مجلسِ خبرگانِ رہبری اور جامعہ مدرسینِ حوزہ علمیہ قم جیسے اہم اداروں میں مؤثر کردار ادا کیا۔
استاد رمضانی نے کہا کہ آیت اللہ یزدیؒ ۱۳۴۳ ش سے امام خمینیؒ کے شاگرد تھے اور اپنی پوری زندگی میں دینی حکمرانی، انقلاب اسلامی کے اہداف اور معاشرتی اصلاح میں سرگرم رہے۔
انہوں نے کہا کہ آیت اللہ یزدیؒ سیاست کو اقتدار حاصل کرنے کا ذریعہ نہیں سمجھتے تھے بلکہ معاشرے کی اصلاح اور عدلِ اجتماعی کے قیام کو اصل مقصد قرار دیتے تھے۔ یہ طرزِ فکر اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات اور اسلامی حکومت کے عملی فلسفے سے لیا گیا تھا۔
استاد رمضانی نے ان کی شخصیت کے ایک اہم پہلو کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ یزدیؒ ایک ذمہ دار عالم تھے۔ ان کے نزدیک دین کے محافظ بننا اور شریعت کی حدود کی حفاظت کرنا علماء کی پہلی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ آیت اللہ یزدیؒ نے اپنے قول و عمل سے یہ ثابت کیا کہ عالمِ دین کو مصلحتوں کے بجائے اپنے شرعی فریضے کو ترجیح دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے مجاہد، اصول پسند اور انقلاب کے وفادار علماء کو نوجوان نسل کے سامنے لانا بہت ضروری ہے تاکہ وہ صحیح معنوں میں ان کی زندگی سے سبق لے سکیں۔
ان کے بقول: آج حوزہ علمیہ کو ایسے ہی افراد کی تربیت کرنی چاہیے جو دینی اصولوں، انقلاب اسلامی اور امام زمانہؑ کے اہداف کو آگے بڑھانے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔
استاد رمضانی نے زور دیا کہ ان کی شخصیت کو صحیح انداز میں متعارف کرانا آج ہماری ذمہ داری ہے۔









آپ کا تبصرہ