جمعرات 11 دسمبر 2025 - 17:05
آیت اللہ یزدیؒ غیرتِ دینی، شجاعت اور حکمتِ عملی کی درخشاں مثال تھے: آیت اللہ اعرافی

حوزہ/ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے کہا ہے کہ آیت اللہ محمد یزدیؒ انقلاب اسلامی کے وہ مجاہد تھے جو ہمیشہ اہم مواقع پر میدان میں کھڑے رہے۔ وہ غیرت دینی، عملی حکمت اور مضبوط قیادت کی بہترین مثال تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قُم المقدسہ میں آج جمعرات 11 دسمبر 2025 کو ہونے والے قومی سیمینار "پیشتازانِ نهضت اسلامی؛ آیت اللہ یزدیؒ" میں خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ مرحوم یزدیؒ کی شخصیت اور خدمات اتنی بلند ہیں کہ اب تک جو کچھ کہا گیا ہے وہ بہت کم ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ سیمینار، ان کی شخصیت کو بہتر سمجھنے کے لیے نئے اقدامات کا آغاز ہوگا۔

آیت اللہ اعرافی نے بتایا کہ انقلاب سے پہلے کے دور میں، جب وہ خود بھی طالب علم تھے، آیت اللہ یزدیؒ جیسی شخصیات نوجوانوں کی رہنمائی کرتی تھیں۔ وہ امام خمینیؒ کے افکار اور پیغام کو پہلے حوزہ، پھر یونیورسٹیوں اور پھر پوری سوسائٹی تک پہنچاتے تھے۔ اسی وجہ سے امامؒ کی انقلابی فکر نوجوانوں میں پختہ ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ اس دور میں بہت سختیاں تھیں۔ حکومت کی پابندیاں، سیاسی دباؤ اور دشمنوں کی سازشیں سب موجود تھیں، لیکن آیت اللہ یزدیؒ اور دیگر بزرگ علماء نے ہمت نہیں ہاری۔ انہی کی استقامت نے انقلاب کے راستے کو زندہ رکھا۔

انہوں نے کہا کہ 1340 اور 1350 شمسی تک کا دور ایران کے لیے نہایت مشکل دور تھا۔ استعمار کی مداخلت، اندرونی ظلم اور دین پر دباؤ سب کچھ جاری تھا۔ ایسے ماحول میں آیت اللہ یزدیؒ جیسے علماء نے دو دہائیوں تک مشکلات برداشت کیں۔ آیت اللہ اعرافی کے مطابق، "یہ وہ لوگ تھے جو پہاڑ جیسی مشکلات کے سامنے بھی کھڑے رہے۔"

آیت اللہ یزدیؒ غیرتِ دینی، شجاعت اور حکمتِ عملی کی درخشاں مثال تھے: آیت اللہ اعرافی

آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ آیت اللہ یزدیؒ ہمیشہ اہم تاریخی مراحل پر فیصلہ کن کردار ادا کرتے تھے۔ چاہے سیاسی بحران ہو، سماجی مسئلہ ہو یا فکری چیلنج — وہ پیچھے نہیں ہٹتے تھے بلکہ دوسروں کو بھی سنبھالتے تھے۔ اسی وجہ سے انہیں "بزنگاہوں کا مرد" یعنی فیصلہ کن اور سخت لمحات میں فیصلے لینے والا شخص کہا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آیت اللہ یزدیؒ صرف ایک فقیہ اور انقلابی رہنما ہی نہیں تھے، بلکہ ایک مضبوط منتظم بھی تھے۔ چیف جسٹس کے عنوان سے ان کی کارکردگی، ان کی منظم سوچ اور مسائل کو سمجھ کر حل کرنے کی صلاحیت بہت نمایاں تھی۔ عالمانہ مقام رکھنے والوں میں یہ صلاحیت کم ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔

آیت اللہ اعرافی نے مرحوم یزدیؒ کے دینی غیرت کے دو پہلو بیان کیے:

1. دین اور سماج میں آنے والی خرابیوں پر فورا توجہ دینا

2. مسائل کو سمجھ کر عقل مندی کے ساتھ قدم اٹھانا

انہوں نے کہا کہ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ آیت اللہ یزدیؒ جذباتی تھے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ ہر کام حساب اور سوچ سمجھ کر کرتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ وفات سے تین ماہ پہلے جب وہ آیت اللہ یزدیؒ سے ملے تو وہ اب بھی اسی فکر میں تھے کہ حوزہ کیسے مضبوط ہوگا اور آنے والی نسلوں کو کیسے تربیت دینا چاہیے۔ وہ ہمیشہ آگے کی سوچ رکھنے والے، منصوبہ بندی کرنے والے عالم تھے۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ آیت اللہ یزدیؒ جیسے افراد کو جاننا ہمارے آج اور کل دونوں کے لیے ضروری ہے۔ ہم اہم تاریخی موڑ پر کھڑے ہیں، اور ایسے لوگوں کے تجربات سے فائدہ اٹھانا ہماری ذمہ داری ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha