حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرجعِ عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ سید محمد رضا گلپایگانیؒ کی رحلت کی 33ویں برسی کے موقع پر ایک پروقار تعزیتی اجتماع قم المقدسہ کی مسجد اعظم میں منعقد ہوا، جس میں علما، اساتذہ، طلاب اور قم کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
یہ اجتماع منگل کی شام حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں واقع مسجد اعظم میں منعقد ہوا، جس میں حوزہ ہائے علمیہ کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی، جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے سربراہ آیت اللہ حسینی بوشہری، مجلس خبرگانِ رہبری اور جامعہ مدرسین کے متعدد اراکین کے علاوہ مراجعِ تقلید کے دفاتر کے نمائندے بھی موجود تھے۔
اس موقع پر حجۃ الاسلام والمسلمین ناصر رفیعی نے خطاب کیا، جبکہ معروف ذکر اہل بیت علیہم السلام جناب عباس حیدرزادہ نے مرثیہ پڑھا اور اشعار پیش کیے۔
آیت اللہ العظمیٰ سید محمد رضا گلپایگانیؒ پیر کے روز 8 ذی القعدہ 1316 ہجری شمسی کو گلپایگان شہر سے 6 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع گاؤں “گوگد” میں ایک علمی، سادات اور متقی خاندان میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی علمی تعلیم اپنے والدِ گرامی کے زیرِ سایہ حاصل کی اور ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد آیت اللہ العظمیٰ حائری یزدیؒ کے درس سے استفادہ کے لیے اراک روانہ ہوئے۔
بعد ازاں قم کے علما اور عوام کی درخواست پر قم تشریف لے آئے اور آیت اللہ سید محمد حسن خوانساریؒ، آیت اللہ ملا محمد تقی گوگدی گلپایگانیؒ اور آیت اللہ العظمیٰ شیخ عبدالکریم حائری یزدیؒ جیسے اکابرین سے کسبِ فیض کیا۔
آیت اللہ العظمیٰ بروجردیؒ کے ارتحال کے بعد آیت اللہ گلپایگانیؒ منصبِ مرجعیت پر فائز ہوئے اور تقریباً 32 برس تک شیعیانِ عالم کی مرجعیت کی ذمہ داری انجام دی۔
وہ پہلوی حکومت کے سخت مخالفین میں شمار ہوتے تھے اور امام خمینیؒ کے قریبی رفقا میں شامل تھے۔ امام خمینیؒ کی عراق جلاوطنی کے بعد انہوں نے بیانات، اعلامیوں، ٹیلی گراموں اور تقاریر کے ذریعے انقلابِ اسلامی اور امامؒ کی بھرپور حمایت کی۔
آیت اللہ مکارم شیرازی، مرحوم آیت اللہ لطف اللہ صافی گلپایگانی، شہید مرتضیٰ مطہری، شہید آیت اللہ بہشتی، شہید محمد مفتح، آیت اللہ مشکینی، آیت اللہ مقتدائی، آیت اللہ علوی گرگانی اور حجۃ الاسلام والمسلمین قرائتی جیسے نامور علما ان کے ممتاز شاگردوں میں شامل ہیں۔
آیت اللہ العظمیٰ گلپایگانیؒ کے رفاہی و دینی خدمات میں اسپتالوں کا قیام، مدارسِ علمیہ، دارالقرآن الکریم اور لندن میں مجمع اسلامی کا قیام قابلِ ذکر ہے۔
یہ عظیم مرجع تقلید 18 آذر 1372 ہجری شمسی کو طویل علمی و انقلابی جدوجہد کے بعد اس دنیا سے رخصت ہوئے اور روضۂ حضرت فاطمہ معصومہ سلام الله علیها کے جوار میں سپردِ خاک کیے گئے۔









آپ کا تبصرہ