اتوار 21 دسمبر 2025 - 11:46
نیٹو اور ترک افواج کی موجودگی میں اسلحے سے دستبرداری ممکن نہیں: حزب الله عراق کا انتباہ

حوزہ/حزب الله عراق نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جب تک جولانی سے وابستہ گروہوں اور دیگر عناصر کی جانب سے لاحق خطرات کے مقابلے میں عوام اور عراقی مقدسات کے مکمل تحفظ کا یقین نہیں ہو جاتا، مزاحمت اسلحے سے لیس رہے گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب الله عراق کے بریگیڈز نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ مزاحمتی اسلحے کے مستقبل کے بارے میں عراقی حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کی گفتگو صرف اسی صورت ممکن ہوگی جب نیٹو کی تمام افواج اور ترک فوج مکمل طور پر عراقی سرزمین سے نکل جائیں۔

بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق، حزب الله عراق بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جب تک نیٹو کی افواج، غیر ملکی قابض قوتیں اور ترک فوج عراق میں موجود ہیں، مزاحمت کا اسلحہ ہرگز نہیں چھوڑا جائے گا۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مزاحمت ایک جائز حق ہے اور اس کا اسلحہ مجاہدین کے ہاتھوں میں باقی رہے گا، کہا ہے کہ مزاحمت کا اسلحہ مجاہدین کے پاس ایک امانت ہے، جو خاندانوں، سرزمین، عراقی حاکمیت اور مقدسات کے دفاع کے لیے ان کے سپرد کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ مکمل قومی حاکمیت کے قیام اور عوام و مقدسات کی سلامتی یقینی بننے سے پہلے اس اسلحے کو ترک کرنا ایک ذاتی فیصلہ ہوگا جسے عمومی اصول نہیں بنایا جا سکتا، عراق کی مکمل حاکمیت کا حصول، جامع سکیورٹی کنٹرول کا نفاذ اور ہر قسم کی غیر ملکی مداخلت کا خاتمہ، ریاست کے پاس اسلحے کی مکمل اجارہ داری پر کسی بھی بحث کے لیے بنیادی شرط ہے، جب تک جولانی سے وابستہ گروہوں اور دیگر عناصر کی جانب سے لاحق خطرات کے مقابلے میں عوام اور عراقی مقدسات کے مکمل تحفظ کا یقین نہیں ہو جاتا، مزاحمت کا اسلحہ بدستور مجاہدین کے ہاتھوں میں رہے گا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha