حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اربعین کمیٹی ایران کی جانب سے پانچویں بین الاقوامی اربعین ثقافتی کانفرنس کی اختتامی تقریب مشہد مقدس میں منعقد ہوئی، جس میں متعدد ممالک سے مہمان مدعو تھے۔

کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے ایرانی قومی اسمبلی کے اسپیکر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اربعین حسینی اسلامی اقدار، دینی شعور اور سماجی ہم آہنگی کے فروغ کا ایک مؤثر ذریعہ بن چکا ہے، جو امتِ مسلمہ کو اتحاد، قربانی اور حق پسندی کا عملی درس دیتا ہے۔
پانچویں بین الاقوامی اربعین ثقافتی کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اربعین کمیٹی ایران کے سربراہ نے نے کہا کہ خطے میں حالات کشیدہ ہونے کے باوجود رواں سال ایران اور عراق میں تاریخ کا سب سے محفوظ اربعین منعقد ہوا۔

ایرانی وزارتِ داخلہ اور سیکیورٹی امور کے نائب وزیر اور مرکزی اربعین کمیٹی کے سربراہ علی اکبر پور جمشیدیان نے کانفرنس کے منتظمین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اربعین ایک عظیم عوامی، ثقافتی اور عالمی تحریک ہے، جس کی اسٹریٹجک اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اربعین مارچ بنیادی طور پر ایک ثقافتی تحریک ہے اور اس سے جڑی تمام خدمات، سیکیورٹی اور انتظامی اقدامات کو ثقافتی پہلو کے ساتھ جوڑا جانا چاہیے اور یہی پالیسی ایران کی مرکزی اربعین کمیٹی کی ہے، جس پر عراق میں بھی سنجیدگی سے عمل کیا جا رہا ہے۔
جناب پور جمشیدیان نے کہا کہ اربعین ایک مکمل طور پر عوامی تحریک ہے اور حکومتوں کا کردار صرف انتظامی امور تک محدود ہے۔
کانفرنس کے آخری روز 11 مختلف کمیٹیوں کے اجلاس منعقد کیے گئے، جن میں مستقبل کی پالیسی سازی اور اربعین سے متعلق عملی اقدامات کا تعین کیا گیا۔

ان کمیٹیوں میں تقریباً 300 ثقافتی، تحقیقی، میڈیا اور انتظامی ماہرین شریک تھے، جن میں ایران اور دیگر ممالک سے آنے والے مہمان شامل تھے۔









آپ کا تبصرہ