حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین حسین انصاریان نے حضرت امام ہادی علیہ السلام کی شبِ شہادت اور آیت اللہ العظمیٰ صافی گلپایگانیؒ کے چوتھی برسی کی مناسبت سے مسجد امام حسن عسکری علیہ السلام، قم المقدسہ میں منعقدہ مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آج ایرانی معاشرہ اپنے مسائل کا حقیقی حل چاہتا ہے تو اس کے لیے قرآن مجید اور اہل بیت علیہم السلام کی طرف رجوع کے سوا کوئی راستہ نہیں۔
انہوں نے مساجد کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم نے مسجد کی بنیاد ایمان اور تقویٰ کو قرار دیا ہے۔ مسجد قبا کو نمونہ بنا کر بتایا گیا کہ جو مسجد تقویٰ پر قائم ہو، وہی حقیقی طور پر انسان سازی اور ہدایت کا مرکز بن سکتی ہے۔ اسی طرح مسجد امام حسن عسکری علیہ السلام، جو امام حسن عسکری علیہ السّلام کے حکم سے تعمیر ہوئی، علم و تقویٰ پر مبنی مسجد کی روشن مثال ہے جہاں سے صدیوں تک علما، مبلغین اور مجتہدین نے فیض حاصل کیا۔
استاد انصاریان نے امام ہادی علیہ السلام کے ایک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ابو ہاشم جعفری شدید مالی تنگی میں امام ہادی علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ امامؑ نے مسئلہ سننے سے قبل فرمایا: کیا تم اللہ کی نعمتیں گن سکتے ہو؟ پھر ایمان، صحت اور قناعت کو عظیم نعمتیں قرار دے کر یہ سبق دیا کہ اصل دولت اللہ پر اعتماد ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ آج کے دور میں بھی ہمیں مسائل کے حل کے لیے ناپائیدار سہاروں کے بجائے اہل بیت علیہم السلام اور علمائے دین کی طرف رجوع کرنا چاہیے۔
خطاب کے دوران استاد انصاریان نے آیت اللہ العظمیٰ صافی گلپایگانیؒ کی علمی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے ایک ایمان افروز واقعہ بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے دوران جب وہ شدید بیماری میں مبتلا تھے اور ڈاکٹروں نے زندہ رہنے کی امید ختم کر دی تھی، اس نازک لمحے میں ان کے اہل خانہ نے آیت اللہ العظمیٰ صافی گلپایگانیؒ سے رابطہ کیا۔ مرجعِ تقلید نے کربلا کی مقدس تربت عنایت فرمائی اور اس پر خصوصی دعا کی ہدایت دی۔
انتہائی مشکل حالات میں وہ تربت انہیں دی گئی، اور اللہ کے فضل سے اگلے ہی دن ان کی حالت میں واضح بہتری آ گئی۔ استاد انصاریان کے بقول، یہ واقعہ آیت اللہ صافی گلپایگانیؒ کی دعا اور اہل بیت علیہم السلام سے توسل کی برکت کا روشن ثبوت ہے، جس نے انہیں نئی زندگی عطا کی۔









آپ کا تبصرہ