حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے سرپرست آیت اللہ سید ہاشم حسینی بوشہری نے آیت اللہ العظمی صافی گلپایگانی(رح) کی برسی کی مناسبت سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: عصر امام ہادی(ع) میں علمی مباحث اور اشکالات نے ایک خاص فضا پیدا کر رکھی تھی اور امام(ع) نے اس خاص دور میں شیعوں اور مسلمانوں کی ہدایت و رہبری کا بیڑا اٹھایا۔
انہوں نے مزید کہا: ائمہ اطہار(ع) کا علم لَدُنی اور خداوند متعال کی جانب سے ہوتا ہے لیکن دشمنوں کی نظر میں اماموں کا علم اکتسابی ہوتا ہے۔ امام ہادی(ع) کے دور میں بھی دشمنوں نے مشکلات پیدا کرنے کی کوشش کی لیکن اس دور کے تمام فقہاء اپنے اختلافات کے دوران امام(ع) کی طرف رجوع کیا کرتے تھے۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے سرپرست نے مزید کہا: آج ہم مراجع تقلید کو حضرت کے عمومی نائبان کے طور پر مانتے ہیں۔ مراجع تقلید لوگوں کے مسائل حل کرتے ہیں اور ان تک معارف اہل بیت(ع) پہنچاتے ہیں۔ آیت اللہ العظمی صافی گلپایگانی(رح) وہ شخصیت تھے جنہوں نے اس تقارن کو قائم رکھنے کی کوشش کی۔
انہوں نے آیت اللہ العظمی صافی گلپایگانی(رح) کے بلند مقام کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ہم نے ان کی مرجعیت کے دوران زہد، تقویٰ اور لوگوں سے محبت دیکھی۔ وہ مختلف مسائل میں ایک متحرک انسائیکلوپیڈیا شخصیت کے مالک تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جو نوجوان ان سے عقیدہ، فقہ اور دیگر مسائل پر سوالات کرتے تھے، آیت اللہ العظمی صافی گلپایگانی(رح) اپنے دستِ مبارک سے ان کے سوالات کا جواب دیتے تھے جو کہ نسل جوان کے لیے ان کی خاص دلچسپی اور توجہ کا اظہار تھا۔
آپ کا تبصرہ