۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
احمد علی عابدی

حوزہ/ آپ میں غیرت دینی بہت ہی زیادہ تھی لہذا تشیع پر ہونے والے اعتراضات کا مسلسل جواب دیا، ابو الحسن ندوی نے ایک کتاب لکھی تھی "اسمعی یا ایران" اس کے جواب میں آپ نے "ایران تسمع و تجیب" تحریر فرمایا، اس کے بعد آپ نے محب الدین خطیب جو کہ ایک وہابی تھا اس کا جواب آپ نے دیا۔ اسکے علاوہ جو غیریت دینی تھی خاص طور پر امامت کے تعلق سے جو کام آپ نے انجام دیا وہ واقعا نہایت ہی گرانقدر کام ہے جس کو انسان تصور بھی نہیں کر سکتا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہرِ ممبئی کے امام جمعہ مولانا سید احمد علی عابدی صاحب نے آیت اللہ صافی گلپائگانی کی رحلت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ایک عمر تشیع کے دفاع میں اور تشیع کے عام کرنے میں صرف کی، اچھے شاگرد پیدا کئے، آپ بزرگوں کی ایک عظیم یادگار تھے، دفاع اہل بیت علیہم السلام میں ہمیشہ آگے تھے۔

حضرت آیت العظمی لطف اللہ صافی گلپائگانی رحمۃ اللہ علیہ کی خبر ارتحال و انتقال عالم اسلام اور خاص کر عالم تشیع کا بہیت بڑا نقصان ہے۔

آپ نے ایک پوری عمر دین کی اوت تشیع کی خدمت میں گذاری، آپ نے جوانی کی ابتدا میں مرجع وقت آیت اللہ العظمی آقای بروجردی رحمۃ اللہ علیہ کی فرمائش پر اپنی گرانقدر کتاب "المنتخب الاثر" تحریر فرمائی، یہ کتاب "مہدویت" کے سلسلے میں ایک جامع کتاب ہے، جس میں حدیثوں کو بڑے تتبع کے ساتھ جمع کیا گیا ہے، یہ اس زمانے کی بات ہے جب آپ کی عمر ۲۵ سے ۳۰ سال کے درمیان تھی، اس وقت آپ نے اس کتاب کو تحریر فرمائی، اس وقت سے آج تک یہ کتا ان تمام حضرات کے لئے ایک مرجع و ماخذ ہے جو مہدویت پر کام کرنا چاہتے ہیں۔

آپ میں غیرت دینی بہت ہی زیادہ تھی لہذا تشیع پر ہونے والے اعتراضات کا مسلسل جواب دیا، ابو الحسن ندوی نے ایک کتاب لکھی تھی "اسمعی یا ایران" اس کے جواب میں آپ نے "ایران تسمع و تجیب" تحریر فرمایا، اس کے بعد آپ نے محب الدین خطیب جو کہ ایک وہابی تھا اس کا جواب آپ نے دیا۔ اسکے علاوہ جو غیریت دینی تھی خاص طور پر امامت کے تعلق سے جو کام آپ نے انجام دیا وہ واقعا نہایت ہی گرانقدر کام ہے جس کو انسان تصور بھی نہیں کر سکتا۔

آپ نے ایک عمر تشیع کے دفاع میں اور تشیع کے عام کرنے میں صرف کی، اچھے شاگرد پیدا کئے، آپ بزرگوں کی ایک عظیم یادگار تھے، دفاع اہل بیت علیہم السلام میں ہمیشہ آگے تھے۔

خدا وند متعال سے دست بہ دعا ہوں کہ خدا ہمیں دفاع اہل بیت علیہم السلام کے تعلق سے ہشام ابن حکم مومن طاق اور دوسرے اصحاب ائمہ علیہم السلام کے ساتھ محشور فرمائے اور اور ان کو وہ درجہ عنایت فرمائے جو مدافعان اہل بیت علیہم السلام کو عطا کرتا ہے آپ کو انہیں مدافعان ولایت کے ساتھ محشور فرمائے، اور امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی خاص عنایت نصیب ہو، پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

آپ کا انتقال حوزہ علمیہ قم اور بقیہ حوزات کے لئے ایک عظیم سانحہ ہے، اس عظیم سانحہ پر حضرت ولی عصر ارواحنا فداہ کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں کہ ان کا ایک مدافع اور ایک سپاہی اس دنیا سے چلا گیا، خدا ان کے اجر میں اضافہ فرمائے، اور مرحوم کے درجات کو بلند فرمائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .