مولانا سید احمد علی عابدی
-
حجۃ الاسلام والمسلمین سیداحمد علی عابدی کا حوزہ نیوز سے انٹرویو (حصہ سوم)
تبلیغ دین کی راہ میں صرف خدا و رسول (ص) اور ائمہ معصومین (ع) پر توکل کریں
حوزہ/ امام جمعہ ممبئی اور جامعۃ الامام امیر المومین علیہ السلام (نجفی ہاؤس)کے مدیر حجۃ الاسلام والمسلمین سید احمد علی عابدی نے ایران کے سفر کے دوران حوزہ نیوز ایجنسی کے مرکزی دفتر کا دورہ کیا اور ایک خصوصی انٹرویو دیا ہے۔
-
حجۃ الاسلام والمسلمین سیداحمد علی عابدی کا حوزہ نیوز سے انٹرویو (حصہ اول)
ہندوستان کو علمی اعتبار سے مضبوط بنانے کی ضرورت ہے
حوزہ/ امام جمعہ ممبئی اور جامعۃ الامام امیر المومین علیہ السلام (نجفی ہاؤس)کے مدیر حجۃ الاسلام والمسلمین سید احمد علی عابدی نے ایران کے سفر کے دوران حوزہ نیوز ایجنسی کے مرکزی دفتر کا دورہ کیا اور ایک خصوصی انٹرویو دیا ہے۔
-
قم المقدسہ میں مجلس سے خطاب؛
ولایت اہل بیت (ع) وہ سرمایہ ہے جس سے سب کچھ خریدا جا سکتا ہے: حجۃ الاسلام والمسلمین سید احمد علی عابدی
حوزہ/ صرف عبادتوں سے جنت کے مکان نہیں خریدے جا سکتے، اس کے لئے ولایت اہل بیت علیہم السلام ضروری ہے وہ ہے، ولایت اہلبیت (ع) یعنی ولایت علی علیہ السلام ، بغیر ولایت علی دار آخرت خریدنا محال ہے، ولایت اہل بیت (ع) وہ سرمایہ ہے جس سے سب کچھ خریدا جا سکتا ہے۔
-
حضرت امام خمینیؒ کی تقریرات لکھنے والے شاگرد آج مرجع وقت ہیں: حجۃ الاسلام والمسلمین سید احمد علی عابدی
حوزہ/ انہوں نے کہا: امام خمینی کی ایک سب سے اہم خصوصیت آپ کی علمی حیثیت ہے، نجف و قم میں آپ جب درس خارج دیتے تھے تو جید علمائے کرام شرکت کیا کرتے تھے، جنہوں نے آپ کے درس خارج کی تقریرات لکھی تھیں آج وہ مرجع وقت کہلاتے ہیں۔
-
خمس کے اجازے سے متعلق آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کا استفتاء
حوزہ/ ملک ہندوستان میں حضرت آیت اللہ العظمیٰ سیستانی دام ظلہ العالی کے وکیل مطلق حجۃ الاسلام والمسلمین سید احمد علی عابدی نے خمس کے اجازے کے متعلق آیت اللہ سیستانی کے دفتر سے استفتاء کیا ہے ۔
-
حجت الاسلام مولانا سید احمد علی عابدی:
مرحوم آیۃ اللہ صافی گلپائگانی دفاع اہل بیت (ع) میں ہمیشہ آگے رہے
حوزہ/ آپ میں غیرت دینی بہت ہی زیادہ تھی لہذا تشیع پر ہونے والے اعتراضات کا مسلسل جواب دیا، ابو الحسن ندوی نے ایک کتاب لکھی تھی "اسمعی یا ایران" اس کے جواب میں آپ نے "ایران تسمع و تجیب" تحریر فرمایا، اس کے بعد آپ نے محب الدین خطیب جو کہ ایک وہابی تھا اس کا جواب آپ نے دیا۔ اسکے علاوہ جو غیریت دینی تھی خاص طور پر امامت کے تعلق سے جو کام آپ نے انجام دیا وہ واقعا نہایت ہی گرانقدر کام ہے جس کو انسان تصور بھی نہیں کر سکتا۔
-
آیت اللہ العظمیٰ سید محمد سعید طباطبایی الحکیم کی رحلت پر مولانا احمد علی عابدی کا تعزیتی پیغام
حوزہ/ وکیل مطلق آیت اللہ سیستانی دام ظلہ نے آیت اللہ العظمیٰ سید محمد سعید طباطبایی الحکیم کی رحلت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا: مرجع بزرگوار حضرت آیت اللہ العظمی فقیہ اہلبیت مجاہد حضرت سید محمد سعید طاب ثراہ کا انتقال ملت اسلامیہ اور خاص طور سے ملت تشیع اور حوزہ علمیہ نجف اشرف کے لیے عظیم سانحہ ہے۔
-
مرحوم ڈاکٹر کلب صادق طاب ثراہ اتحاد بین المسلمین کے ساتھ اتحاد انسانی کے قائل تھے، مولانا سید احمد علی عابدی
حوزہ/ مرحوم نے لکھنو میں یونیٹی کالج کی بنیاد رکھی، تعلیم کے لئے انہوں نے ایک معیار قائم کیا،اور اس معیار سے انہوں نے کوئی سمجھوتا نہیں کیا، یہی ان کی بہت بڑی خصوصیت تھی۔
-
وکیل آیت اللہ سیستانی ہندوستان:
مولانا سید احمد علی عابدی نے مرحوم حاجی محب علی ناصر کے انتقال پر تعزیت پیش کی
حوزہ/ مرحوم حاجی روشن علی صاحب جب تک زندہ تھے وہ بہترین خدمتیں انجام دیتے رہے، اور انکی وراثت میں یہ جذبہ حاجی محب علی ناصر صاحب کو ملا اور جن کاموں کی بنیاد آیۃ اللہ موسوی صاحب مدظلہ العالی نے رکھی تھی، اسکو پائے تکمیل تک پہنچانے کے لئے اور اسکے لئے وسائل فراہم کرنے کے لئے، محب علی ناصر صاحب نے جی جان سے کوشش کی۔
-
وکیل مطلق آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی ہندوستان:
حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید احمد علی عابدی دام ظلہ سخت علیل ہیں، دعا کی اپیل
حوزہ/ حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید احمد علی عابدی اس وقت سخت علیل ہیں۔آپ حضرات بالخصوص وہ علما و خطبا جو مجالس عزا خطاب فرما رہے ہیں ان سے دعا کی درخواست کی گئ ہے۔
-
"ولایت علی(ع)" عصر حاضر کی ضرورت
حوزہ/اگر مسلمانوں نے رسول ﷺکے بعد خلافت اہلبیتؑ کو دے دی ہوتی تو دنیا کا نقشہ کچھ اور ہی ہوتا۔ دنیا کا نقشہ اس وقت تک بگڑا رہے گا جب تک اہلبیت ؑ کے ہاتھ میں نہیں آئے گی ۔آپ حقدار کا حق دے دیجئے یہ دنیا صحیح ہو جا ئے گی۔
-
علامہ طالب جوہری طاب، اپنے ہم عصروں میں بے مثال و بے نظیر تھے: مولانا سید احمد علی عابدی
حوزہ/مرحوم علمی میدان میں بہت ہی زیادہ پڑھے لکھے تھے۔ کتابوں پر،مطالب پر ان کی گہری نظر تھی ایک وسیع کتابخانہ ان کے پاس تھا، یہ کتابخانہ سجانے کے لیے نہیں تھا بلکہ وہ تمام کتب ان کے زیر مطالعہ تھیں۔